ایتھنز(صباح نیوز) یونان میں پاکستانی سفیر عامر آفتاب قریشی نے کہا کہ یونان کشتی حادثے میں اب بھی درجنوں پاکستانی لاپتہ ہیں جن کے بچنے کی امیدیں ختم ہو گئیں، حادثے میں جاں بحق پاکستانیوں کی لاشیں سفارتخانہ اپنے خرچ پر پاکستان بھیجے گا۔یونان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستانی سفیر نے کہا کہ کشتیوں کو حادثہ ضرورت سے زیادہ افراد سوار ہونے کی وجہ سے پیش آیا، جس کشتی میں پاکستانی سوار تھے اس کے اندر پہلے شگاف پڑا اور پھر ڈوب گئی۔
انہوں نے کہا کہ لیبیا سے غیر قانونی طریقے سے جانے والی 5 کشتیوں پر پاکستانی سوار تھے، جس کشتی پر سوار تھے اس کا نہ انجن ٹھیک تھا نہ واکی ٹاکی اور نہ ہی ڈرائیور جب کہ متاثرہ کشتیوں میں پاکستانی بچے بھی تھے۔انہوںنے کہا کہ بچوں کو خود باہر بھیجا جارہا ہے جو سنگین مسئلہ ہے، والدین سے درخواست ہے کہ اپنے بچوں کو ایسے خطرناک سفر پر نہ بھیجیں۔پاکستانی سفیر نے کہا کہ کشتی پر 80 سے زائد پاکستانی سوار تھے، کتنا افسوسناک ہے کہ یہ لوگ نامعلوم جگہ پر ہزاروں فٹ گہرے سمندر میں ڈوب گئے جب کہ حادثے میں جاں بحق پاکستانیوں کی لاشیں سفارخانہ اپنے خرچ پر پاکستان بھیجے گا۔
انہوں نے کہا کہ حادثے میں اب بھی درجنوں پاکستانی لاپتہ ہیں، جن میں کم عمر بچے بھی شامل ہیں، جائے حادثہ پر ریسکیو آپریشن جاری ہے تاہم لاپتہ افراد کے بچنے کی امیدیں کم ہیں۔انہوںنے کہا کہ اس حوالے سے بنائی گئی کمیٹی کو ہدایت کی گئی کہ وزیراعظم کو رپورٹ پیش کرے، جو لوگ اس مکروہ کاروبار میں ملوث ہیں انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔