سانحہ مشرقی پاکستان کے زخموں کی جلن آج بھی شدید ہ،الگ ہونے کے باوجود لا الہ الا اللہ کے رشتے کی مضبوطی آج بھی قائم ہے ،ثمینہ احسان

راولپنڈی (صباح نیوز)ناظمہ حلقہ خواتین جماعت اسلامی شمالی پنجاب ثمینہ احسان نے کہا ہے کہ کچھ حادثات و سانحات نہ صرف انسانی وجود بلکہ دن ,مہینوں ,تاریخوں اور صدیوں کو بھی گھن لگا دیتے ہیں. وقت کے مرہم کے باوجود زخموں کی جلن ان کے نشانات کو سرخ رکھتی ہے, 16 دسمبر 1971 کے زخم بھی ایسے ہی زخم ہیں، ان خیالات کا اظہار  ناظمہ حلقہ خواتین جماعت اسلامی شمالی پنجاب ثمینہ احسان نے اپنے ایک بیان میں کیا .انہوں نے مزید کہا کہ جغرافیائی لحاظ سے مختلف علاقوں پر مشتمل وطن ایک مشترکہ نظریہ پر وجود میں آیا. لا الہ الا اللہ کے مضبوط رشتہ نے ان علاقوں کو ایسی لڑی میں پرویا جس کی مضبوطی آج بھی قائم ہے.

انہوں نے مزید کہا کہ اپنوں کی مفاد پرستی اور غیروں کی سازشوں سے دو بھائی الگ تو ہو گئے لیکن لا الہ الا اللہ کا رشتہ بہت مضبوط ہے. انڈیا کی مستقل سازشوں کے باوجود محبت کا بیج جس کی بنیاد اسلام تھا ختم نہ کیا جا سکا، آج جب بنگلہ دیش انڈیا کی مسلط کردہ حکومت سے آزاد ہوا تو نفرت کی زنجیریں بھی ٹوٹنے لگیں. جماعت اسلامی نے نفرت اور دشمنی کی اس خلیج کو اپنی لاشوں سے پاٹا ہے اور اپنا خون دے کر اور صعوبتیں برداشت کر کے دو قومی نظریے کی بنیاد کو قائم رکھا ہے . ضرورت اس امر کی ہے کہ دونوں طرف کے عوام اس حقیقت کو سمجھیں کہ علاقائی جماعتوں اور مفاد کے لیے سیاست کرنے والوں کو اقتدار سے دور کر کے حقیقی اسلام کو نافذ کرنے والوں کو اقتدار کی باگیں تھما دیں تاکہ حصول پاکستان کا مقصد دونوں طرف پورا ہو سکے. انہوں نے کہا کہ 16 دسمبر کو پیش آنے والا سانحہ آرمی پبلک سکول بھی ہماری تاریخ کا دردناک باب ہے. ایسے سانحات سے بچنا تب ہی ممکن ہے جب ملک صحیح سمت میں گامزن ہو جائے۔