کراچی(صبا ح نیوز) سندھ حکومت و قبضہ میئر کے متعصبانہ رویے ، ترقیاتی کاموں اور یونین کونسلز کے فنڈ زکی غیر منصفانہ تقسیم اور صرف پیپلزپارٹی کے یوسی چیئرمینوں کو نوازنے کے خلاف سٹی کونسل میں اپوزیشن اراکین نے کونسل کے اجلاس سے قبل احتجاج کیا ۔اراکین سٹی کونسل نے اپنے مطالبات کے حق میں مختلف بینرز و پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن پر تحریر تھا ”سندھ حکومت اور قابض میئر تعصب بند کرو ، ترقیاتی کاموں میں تعصب نا منظور ، کراچی کو پانی دو ورنہ کرسی چھوڑ دو ، ٹینکر مافیا نامنظور”۔ اپوزیشن اراکین نے سندھ حکومت و قابض میئر کے خلاف نعرے بھی لگائے ۔
اپوزیشن لیڈر کے ایم سی و نائب امیرجماعت اسلامی کراچی سیف الدین ایڈوکیٹ نے پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر حافظ مبشر الحق ودیگر اراکین کونسل کے ہمراہ احتجاج سے خطاب اور اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی گزشتہ 16سال سے سندھ پر اور گزشتہ ڈیڑھ سال سے مرتضیٰ وہاب شہر پر قابض ہیں ، سندھ اور کراچی کے عوام نے ان کی کارکردگی دیکھ لی اور ان کی سوچ سے بھی واقف ہوچکے ہیں ، اگر پیپلزپارٹی 116سال بھی سندھ پر قابض رہی تو کراچی سمیت سندھ کے عوام کو کچھ نہیں ملے گا ، اندرون سندھ کی صورتحال بھی سب کے سامنے ہے۔سیف الدین ایڈوکیٹ نے مطالبہ کیا کہ کراچی کے فنڈ کو برابری کے بنیاد پر تمام ٹاؤنز میں تقسیم کیا جائے ۔کراچی کی تمام یونین کمیٹی کے چیئرمینز کو بااختیار کیا جائے اور جتنے بھی ترقیاتی کام ہے وہ چیئرمینز کی نگرانی میں کروائے جائیں تاکہ کرپشن کو روکا جاسکے ۔کراچی میں تمام ٹھیکے بغیر ٹینڈر کے دیے جارہے ہیں ، گزشتہ سال 4 ارب کے ٹینڈر کلک نے دیے جو سارے کے سارے کرپشن کی نذر ہوگئے اور شہر میں کوئی کام ہوتا نظر نہیں آیا۔ ورلڈ بنک اوروفاق سے کھربوں روپے کی رقم قرضوں کی صورت میں دی جارہی ہے ، ہم ورلڈ بنک اور وفاق کوبھی آگاہ کریں گے یہ کھربوں روپے کس طرح نااہلی و کرپشن کی نذر ہورہے ہیں ،ہم کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کے حقوق کے حصول کے لیے اتحاد کے ساتھ نئے سرے سے جدوجہد کا آغاز کررہے ہیں ،قابض میئر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک بھی لائیں گے ۔
انہوں نے کہاکہ گزشتہ ڈیڑھ سال سے کے ایم سی میں فسطائیت کا دور چل رہا ہے اور پورے سندھ میں کرپشن اور لوٹ مار جاری ہے ،اسی لیے اجلاس سے قبل ہم نے احتجاج کیا تھااور ہمارا خیال تھا کہ اجلاس میں بات کی جائے گی لیکن آج اجلاس میں غیر منتخب نمائندوں کو بلاکر بٹھایاگیا اور پریس گیلری میں بھی ایسے لوگوں کو بٹھایا گیا جن کا صحافت ہی سے کوئی تعلق نہیں تھااورانہوںنے ہی پریس کے ساتھیوں کے ساتھ بد معاشی اور غنڈہ گردی کی اور کوریج کرنے سے روکا جس کی ہم شدید مذمت اور مطالبہ کرتے ہیں کہ قابض میئر فوری نوٹس لیں اور بتائیں کہ وہ کون لوگ ہیں جو میڈیا پر قبضہ کرنے کے لیے لائے گئے تھے ۔پیپلزپارٹی کی غنڈہ گردی کا سلسلہ مستقل جاری ہے ۔پیپلزپارٹی کی پوری قیادت کی توجہ صرف اسی چیز پر ہے کہ کس طرح سے کرپشن کرنی ہے اور ذاتی بنک بیلنس مضبوط کرنا ہے ،12دن قبل یونیورسٹی روڈ پرواٹر بورڈ کی لائن ٹوٹ گئی تھی جس کے باعث ابھی تک آدھا کراچی پانی سے محروم ہے ،پیپلزپارٹی کراچی کے فنڈز میں تعصب کا مظاہرہ کررہی ہے ۔
ایم کیو ایم پیپلزپارٹی کے ساتھ نوراکشتی کرتی نظر آتی ہے ،ایم کیو ایم کے ارکان اسمبلی کو7ارب روپے کے فنڈز جاری کیے لیکن کوئی کام کہیں بھی ہوتا نظر نہیں آرہا جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پیپلزپارٹی نے ایم کیو ایم کو خاموش کرنے کے لیے 7ارب روپے دیے جو کراچی کے عوام کا حق ہے ۔سیف الدین ایڈوکیٹ نے مزیدکہاکہ جماعت اسلامی نے کراچی کے بلدیاتی انتخابات میں 5لاکھ ووٹ حاصل کیے ، پی ٹی آئی 3لاکھ اور پیپلزپارٹی تمام تر جعل سازیوں کے باوجود 2لاکھ ووٹ حاصل کرسکی۔ شہر کی بدقسمتی ہے کہ تین چوتھائی تقریباً نمائندگی کرنے والی پارٹی اپوزیشن کی صورت میں شہریوں کے حقوق کے لیے سراپا احتجاج ہے اور ایک چوتھائی ووٹ لینے والے کو میئر مسلط کردیا گیا ہے ،اگر پیرا شوٹ کے ذریعے سے ہی شہر پرمیئر مسلط کرنا تھا تو کم سے کم کسی اہل شخص کو لایا جاتا جس کے پاس کوئی ویژن ہوتا اور وہ کوئی کام کرتا لیکن قابض میئر مرتضیٰ وہاب متعصبانہ رویہ پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت کی چاپلوسی کرتے ہوئے شہریوں کا حق غصب کررہے ہیں ،ہم نے ہزاروں اختلافات کے باوجود پیپلزپارٹی کی قیادت سے بات کی لیکن ہر بارانہوں نے ثابت کیا کہ پیپلزپارٹی کراچی دشمن اور متعصب پارٹی ہے جس کو شہریوں کے مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں ہے ،سندھ کے عوام غریب سے غریب تر ہوتے جارہے ہیں ،پیروں میں چپل تک نہیں ہے ، سرکاری اسکولوں میں کتوں کا بسیرہ ہے اور پیپلزپارٹی اب کراچی کو بھی ایسا ہی بنانا چاہتی ہے ۔ جن مقتدر قوتوں نے بھی پیپلزپارٹی کو شہر مسلط کیا ہے وہ خود دیکھیں کہ آخرکب تک عوام برداشت کریں گے ، قابض میئر نے کراچی کے تاجروں کی بے عزتی کی اور ان کو طعنہ دیا کہ سیالکوٹ کے تاجروں کودیکھو، قابض میئر سیالکوٹ کی سڑکیں اور انفرااسٹرکچر دیکھیں اوروہاں تاجروں کو دی ہوئی سہولیات کو دیکھیں اگر یہی سب کچھ کراچی کے تاجروں کو مل جائے تو کراچی اس سے آگے بڑھے گا ۔
پیپلزپارٹی اور قابض میئر نے کراچی کے تاجروں کو کچھ نہیں دیا اس کے باوجود کراچی کے تاجر سب سے زیادہ ٹیکس دیتے ہیں اور پورے ملک کی معیشت چلاتے ہیں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر حافظ مبشر الحق نے کہا ہے کہ شہر میں خرابی کا سفر اسی دن شروع ہوگیا تھا جب میئر کی تختی پرقابض میئر مرتضیٰ وہاب کا نام لکھاگیاتھا ، بد قسمتی سے شہر یوں نے جن لوگوں کو نمائندگی دی ان کا راستہ روکا گیا ،آج انہی لوگوں کو عوامی خدمت کے کام کرنے سے بھی روکا جارہا ہے اور ان کے فنڈز روکے جارہے ہیں ،ہماری لڑائی کسی شخصیت سے نہیں ، آج بلدیاتی نمائندے عوام کے حقوق کے لیے سٹی کونسل کے باہر سراپا احتجاج ہیں ، قبضہ میئر نے پی ٹی آئی کے چند لوگوں کو اپنے قبضے میں کیا ہوا اور ان کا سہارا لے کر ذاتی مفادات کے فیصلے کرتے رہتے ہیں جس سے شہریوں کو کوئی فائدہ نہیں ہورہا ،مرتضیٰ وہاب قابض اور غیر سنجیدہ میئر ہیں ، اب ہم شہر کے حقیقی میئر کے لیے جدوجہد کریں گے تا کہ شہریوں کے مسائل حل ہوں۔اپوزیشن اراکین کے احتجاج سے جماعت اسلامی کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر قاضی سید صدر الدین و جنید مکاتی ،وسیم مرزا،نعمان حمید،فرحانہ شہاب ،پی ٹی آئی کے ذیشان زیب ،رفیق آفریدی ،شازیہ عمران اور جبینہ خاتون نے بھی خطاب کیا۔#