عالمی برادری مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں روکنے کے لئے بھارت کامحاسبہ کرے،مسرت عالم بٹ

نئی دہلی : بھارت کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میںنظر بند کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیرمین مسرت عالم بٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیریوں کی حق خود ارادیت کے حصول کے لئے جد وجہد کو دبانے کیلئے بھارتی فوجیوں کی طرف سے انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش ظاہرکرتے ہوئے عالمی برادری پر زوردیا ہے کہ وہ بھارت کے خلاف اقدامات اٹھاکر اس سے کشمیر میں انسانی حقوق پر جوابدہ بنائے،

اپنے پیغام میں مسرت عالم بٹ نے کہاکہ ایک طرف  جب دنیا بھر میں انسانی حقوق کا عالمی دن منایا جارہاہے دوسری طرف کشمیری عوام کو مسلسل بھارتی فوجیوں کے ظلم و جبر کا سامنا ہے ۔ انہوں نے 10 دسمبر 1948 کو منظور کیے گئے انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے کا بھی حوالہ دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ عالمی برادری بالآخرمقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال پر توجہ مرکوز کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ تین دہائیوں سے زیادہ عرصے سے خصوصا 5 اگست 2019 کودفعہ 370کی منسوخی کے بعدسے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال انتہائی سنگین ہے ۔ کشمیری حریت قیادت اور کارکنوں کو سیاسی مقدمات میں غیر قانونی طور پر نظربند کیاگیا ہے۔ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز کی طرف سے مظالم میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے جن میں کشمیری شہریوں کا قتل، اغوا اور ان پرتشدد شامل ہے۔  بڑے پیمانے پر ماورائے عدالت قتل، جعلی مقابلوں اور غیرقانونی نظربند یاںمقبوضہ جموں وکشمیرمیں ایک معمول بن چکا ہے۔

حریت کانفرنس کے چیرمین نے کہاکہ بھارت کشمیریوں کی جدوجہد کو دبانے کے لئے مختلف حربے اور ہتھکنڈے استعمال کررہاہے اور اس سے کشمیرمیں خاص کر انسانی حقوق کی صورتحال اور سنگین ہوگئی ہے لیکن اس کے باوجود عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بھارت کے جنگی جرائم پر خاموش ہیں۔ مسرت عالم بٹ نے عالمی برادری پر زوردیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے اور تنازعہ کشمیر کو بین الاقوامی قانون اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرانے کے لیے فوری  مداخلت کرے اورانسانی حقوق کی تنظیمیںبھارت اور کشمیر کے جیلوں میںبند کشمیری قیدیوں کی ابتر صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے اپنے وفود روانہ کریں