سری نگر(صباح نیوز) کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کو پھر گھر میں نظر بند کر کے انہیں نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے جامع مسجد جانے سے روک دیا۔میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ جب میں جمعہ کے خطبہ اور نماز کے لیے جامع مسجد روانہ ہونے والا تھا، مجھے زبانی اطلاع ملی کہ میں آج گھر میں نظر بند ہوں اور مجھے جامع مسجد جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
میر واعظ عمر فاروق نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا اس کا تعلق آج بابری مسجد کے انہدام کی 32 ویں برسی اور مسجد اور مزار کے سروے کی لہر سے ہے جس کے خلاف ہم نے آواز اٹھائی؟ کسی کا اندازہ ہے ؟۔ ادھر میر واعظ کی سربراہی میں قائم انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے ایک بیان میں کہا کہ میرواعظ معمول کے مطابق جب جامع مسجد جانے کی تیار ی کررہے تھے تو انتظامیہ کی طرف سے انہیں اطلاع دی گئی کہ وہ گھر میں نظر بند ہیں اور مع مسجد نہیں جاسکتے۔
ا نجمن نے اپنے بیان میں میر واعظ کو پھر سے اپنی رہائش گاہ( میرواعظ منزل نگین سرینگر) میں نظر بند کرکے انہیں نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بلا جواز قرار دیا۔بیان میں کہا گیا کہ میر واعظ کی دوبارہ سے نظر بندی انتہائی افسوسناک اور دینی معاملات میں مداخلت قرار دیا۔انجمن اوقات نے کہا کہ انتظامیہ کے اس طرح کے اقدامات ناقابل قبول ہیں۔