تاجر دشمن پالیسیوں کی وجہ سے صنعتیں اور کارخانے بند ہو رہے ہیںتاجر اتحا د وقت کی اہم ضرورت ہے، کاشف چوہدری

حیدر آباد(صباح نیوز)مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر محمد کاشف چوہدری نے آئی پی پیز کے معاہدے ختم کرنے، درآمدی ڈیوٹیز کم کرنے، 44قسم
 کے ٹیکسز کے بجائے سنگل ٹیکس سسٹم رائج کرنے، لوڈشیڈنگ کے خاتمے، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں کمی اور 125قسم کی ریگولیٹری باڈیز کے بجائے ون ونڈو نظام رائج کرکے تاجر اور کاروبار دوست پالیسیاں بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج پاکستانی معیشت زبوں حالی کا شکار ہے اور حکومت کی جانب سے آئے روز دودھ اور شہد کی نہریں بہنے کے دعوے کیے جا رہے ہیں، تاجر دشمن پالیسیوں کی وجہ سے صنعتیں اور کارخانے بند ہو رہے ہیں جبکہ چھوٹے تاجر بھی اپنے کاروبار ختم کررہے ہیں،تاجر ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں لیکن حکومت نے تاجروں کو سہولیات دینے کے بجائے انہیں زندہ درگور کرنے کی پالیسی اپنا رکھی ہے اور تاجروں کو ڈرانے، دھمکانے کی ناکام کوشیش کی جا رہی ہے مرکزی تنظیم تاجران پاکستان خیبر سے کراچی تک تاجروں کے حقوق کے تحفظ کیلئے عملی طور پر کام کر رہی ہے اور اپنے تاجروں کی عزت نفس پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے ،

جاری بیان کے مطابق وہ گزشتہ روز سندھ کے دورے کے دوران حیدر آباد آمد کے موقع پر تاجروں رہنماوں اور مختلف بازاروں کی تاجر یونینز کے عہدیداران سے خطاب کر رہے تھے اس موقع پر ان کے ہمراہ مرکزی سیکرٹر ی جنرل سید عبدالقیوم آغا و دیگر بھی موجود تھے، حیدر آباد آمد کے موقع پر حیدر آبا د تاجر اتحاد کے صدر محمود راجپوت، حیدر آبادآئیرن اینڈ سٹیل ایسوسی ایشن کے صدر حاجی محمد رفیق و دیگر نے ان کا استقبال کیا اس موقع پر مختلف یونینزکے قائدین نے مرکزی تنظیم تاجران پاکستان میں شمولیت بھی کی۔

کاشف چوہدری نے کہا کہ پاکستان شدید معاشی مسائل کا شکار ہے اور اس وقت تاجر اتحا د وقت کی اہم ضرورت ہے، پورے ملک کے تاجروں کو یکجا کرنے کیلئے تمام صوبوں کے دورے کر رہا ہوں اور سندھ کے دوران کے دوران تاجروں نے جس گرمجوشی سے استقبال کیا اس پر ان کا مشکور ہوں، ہم نے تاجروں کے حقوق کے تحفظ کا عہد کر رکھا ہے اور ہر موقع پر تاجروں کے حقوق کی جنگ لڑی ہے،اور حکمرانوں کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور بھی کیا ہے.

انہوں نے کہا کہ تاجروں کو کاروبار کرنے کے بجائے ان پر کاروبار کے دروازے بند کیے جا رہے ہیں ناقص پالیسیوں کی وجہ سے کاروبار بند ہو رہے ہیں ٹیکسز کی بھر مار کی وجہ سے تاجروں کے کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں جبکہ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے اور اعلانیہ و غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے کارخانے اور صنعتیں بند ہو رہی ہے حکومت تاجر دشمن پالیسیوں کو ترک کرکے تاجر دوست پالیسیاں اپنائیں اور سٹیک ہولڈر کے ساتھ معیشت کی بہتری کیلئے مشاورت کا سلسلہ شروع کیا جائے تاکہ ملک کو درپیش معاشی مسائل ختم ہو سکیں۔۔