سری نگر: بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں میں مزید2ہزار پیرا ملٹری فورسز اہلکار تعینات کر دیے ہیں ۔ بھارتی ریاست اڑیسہ میں نکسل مخالف آپریشنوں میں مصروف بارڈر سیکورٹی فورس ( بی ایس اید ) کی دو اضافی بٹالینز کے اہلکاروں کو جموں میں ورکنگ بانڈری پر تعینات بی ایس ایف کے لئے دوسری دفاعی لائن کے طورپراندرونی علاقوں میں تعینات کیاگیا ہے۔
جموں پر توجہ رواں سال کے شروع میں راجوری، پونچھ، ریاسی، ادھم پور، کٹھوعہ اور ڈوڈا اضلاع میں میں ہونے والے حملوں کے بعدمرکوز کی گئی ہے۔ بھارتی حکام کے مطابق 2024 میں جموں کے مختلف علاقوں میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں بھارتی فورسز اہلکاروں اور وی ڈی جی کے ارکان سمیت 40 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔ قابل ذکر ہے کہ 2000سے زائد بی ایس ایف اہلکاروں کی تعیناتی 5اگست 2019کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد حالات معمول پر آنے کے مودی حکومت کے دعوئوں کی نفی ہے ۔اضافی بٹالینز کوحکمت عملی کے تحت سانبہ اورجموں کے سرحدی علاقوں کے نزدیک کمزور علاقوں میں رکھا گیا ہے۔بی ایس ایف نے سی سی ٹی وی کیمروں سے لیس نگرانی کے متعدد آلات