جماعت اسلامی سندھ  کے امیر محمد حسین محنتی کاقاضی احمد واقعے میں قیمتی انسانی جانوں کے نقصان پراظہار افسوس


کراچی(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی سندھ وسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے قاضی احمد میں زرداری اور بھنڈ قبیلے کے درمیان زمین کے تنازعہ پر ہونے والے تصادم کے نتیجے میں ایس ایچ او سمیت چھ افراد کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ میں خواتین کی عزتوں پر حملے، شہروں میں لوٹ مار کے واقعات کے دوران قتل کے واقعات میں اضافہ اور اب سابق صدر کے ضلع میں اس ہولناک واقعے سے ایسا محسوس ہوتا ہے سندھ میں آج بھی جنگل کا قانون نافذ ہے۔

انہوں نے آج ایک بیان میں مزید کہا کہ شاہ عبداللطیف بھٹائی،سچل اور شہباز قلندر کے امن، پیار اور بھائی چارے کا درس دینے والی سندھ کی سرزمین کو لہولہان کردیا گیا ہے، موجودہ سندھ حکومت کے دور میں شہر ہوں یا دیہات کسی کی جان، مال اور عزت آبرو محفوظ نہیں ہے، قاضی احمد واقعے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین مقتولین کے لاشوں کے ساتھ سڑک پر دھرنا دیئے ہوئے لیکن ظالم اور بے حس حکمران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، چھ قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوچکی ،10سے زائد افراد زخمی جبکہ تین افراد لاپتہ ہیں لیکن پولیس اور ضلعی انتظامیہ ٹس سے مس نہیں ہورہی جس سے حکمرانوں کی بے حسی اور لاتعلقی عیاں ہے

ان کا مزید کہنا تھا کہ مقتولین کے ورثاء اس واقعے کی ذمہ داری نواب شاہ زرداری ہائوس کے اہم افراد محسن زرداری اور عابد زرداری پر عائد کیا ہے جبکہ ایف آئی آرمیں رکن اسمبلی علی حسن زرداری کا نام بھی شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے ، سندھ میں مسلسل حکمرانی کرنے والی پیپلزپارٹی کے لوگ اب بدمست ہاتھی بن چکے ہیں ،ناظم جوکھیو، فہمیدہ سیال، ام رباب چانڈیو کے واقعات میں سندھ اسمبلی کے ارکان ملوث ہیں اب قاضی احمد میں خون کی ہولی کھیلنے والوں کے نشان بھی حکمران جماعت کی طرف اشارہ کررہے ہیں ،عوام کے ووٹ سے برسراقتدار سندھ کے حکمران ہوش کے ناخن لیں اور اتنا ظلم نہ کریں جس سے آنے والے دور میں ان کیلئے مسائل پیدا ہوں۔جماعت اسلامی ہمیشہ مظلوموں کا ساتھ دیا ہے، قوم شاہراہ پر دھرنا دینے والے لواحقین کو انصاف دلانے کیلئے ان کی جدوجہد میں ساتھ ہیں اور ہر فورم پر احتجاج کریں گے۔

صوبائی امیر نے مطالبہ کیا کہ انتظامیہ اور پولیس غیرجانبداری کا مظاہرہ، واقعے میں ملوث اصل مجرمان کو گرفتار اور شفاف انکوائری کرکے ملوث بااثر لوگوں کو انصاف کے کٹھڑے میں لایا جائے تاکہ سندھ دھرتی پر امن اور عوام عدم تحفظ کا شکار نہ ہوں۔

بعدازاں امیرجماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی نے نواب شاہ میں پیپلزمیڈیکل ہیلتھ اینڈ سائنس فار وومین یونیورسٹی کے ماتحت نرسنگ اسکول میں حراساں اور تشدد کا شکار بیٹی پروین رند کے چچا علی نواز رند سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے اظہار ہمدردی، واقعہ کی مذمت اور جماعت اسلامی کے طرف سے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔

صوبائی امیر کا کہنا تھا کہ ایک سازش کے تحت سندھ کے تعلیمی اداروں کو تباہ اوربچیوں کے لیے مقتل گاہ بنائے جا رہے ہیں۔بیٹی پروین رند نے انسان نما درندہ صفت لوگووں کو بے نقاب کرکے جرات وبھادری کا مظاہرہ کیا ہے۔

دریں اثناء جماعت اسلامی ضلع دادو کے امیر مولانا واحد بخش ببر نے بھی رندہاؤس دادو پہنچ کر ورثاء سے ملاقات اورجماعت اسلامی سندھ کی قیادت کا پیغام پہنچایا۔