نظامِ عدل کی اصلاح کے لیے قومی آرا کی روشنی میں فل کورٹ بنچ رہنما اصول طے کردے لیاقت بلوچ


لاہور(صباح نیوز) نائب امیر جماعتِ اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ عدالتی اصلاحات اور نظامِ انصاف کو بہتر بنانے کے لیے چیف جسٹس کا عوام سے رائے لینے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ عدالتی نظام کی اصلاح کے لیے پہلے بھی کئی کمیشنز اور کمیٹیاں بنیں، اب بھی تجاویز آئیں گی۔ جماعتِ اسلامی بھی ماہرینِ قانون کے مشورہ سے نظامِ عدل کی سفارشات دے گی۔

چیف جسٹس آف پاکستان اگر یہ اہتمام کرلیں کہ سپریم کورٹ کے تمام ججوں پر مشتمل بنچ بناکر سفارشات کی سماعت کریں اور نظامِ عدل کی اصلاح کے لیے معاملات کمیٹیوں اور حکومت پر ڈالنے کی بجائے قومی آرا کی روشنی میں فل کورٹ بنچ رہنما اصول طے کردے، وگرنہ معاملات التوا میں رہیں گے۔ عوام انصاف چاہتے ہیں، نظامِ انصاف سہل الحصول ہو۔لیاقت بلوچ نے اندرونِ سندھ، کراچی میں بلدیاتی ضمنی انتخابات میں ایک بار پھر الیکشن کمیشن اور انتظامیہ کی پیپلز پارٹی صوبائی حکومت کے سامنے بیبسی اور دھاندلی زدہ انتخاب کے آگے سرنڈر ہونے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کو کمزور کرنے، انتخابات کو بے معنی بنانے میں سیاسی مفاد پرست سہولت کاروں کے ذریعے ہی پارلیمانی نظام، جمہوری انتخابات کے عمل اور آئین، عدلیہ، نظامِ عدل پر شب خون مارا جاتا ہے۔

کرپٹ سیاست دانوں کے مفادات اور کمپرومائیزڈ کردار پر مبنی شب خون کا ملک میں جمہوریت کی کمزوری میں بڑا کردار ہے۔ پی پی پی، مسلم لیگ اور ایم کیو ایم موجودہ نظام میں سہولت کار بھی ہیں اور ہر ناجائز فائدہ اٹھانے کے لیے قطار اندر قطار سجدہ ریز بھی۔ آئین، جمہوریت اور عدلیہ کی آزادی کے لیے قومی جمہوری قیادت کو مفادات کی سیاست ترک کرکے قومی سیاسی کردار ادا کرنا ہوگا۔لیاقت بلوچ نے نوجوانوں کے وفد سے ملاقات میں کہا کہ فلسطین اور کشمیر کے عوام پر اسرائیل اور ہندوستان ظلم کے پہاڑ توڑ رہے ہیں۔ بمباری اور نسل کشی کے ساتھ ناجائز قابض فورسز ٹارگٹ کلنگ بھی کررہی ہیں۔ ریاض میں حالیہ اسلامی سربراہی کانفرنس کے انعقاد کے بعد ابھی تک کوئی بڑا عملی اقدام سامنے نہیں آیا، جس کی وجہ سے اسرائیلی صیہونی ظلم و ستم اور بڑھ گیا ہے۔ تمام رکاوٹوں اور مشکلات کے باوجود لبنان، یمن اور غزہ سے اسرائیل پر حملے تو ہورہے ہیں لیکن قاتل اسرائیل کا ہاتھ روکنے کے لیے عالمِ اسلام کا اتحاد اور مشترکہ فوجی حکمتِ عملی ناگزیر ہے۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل کی مرکزی کمیٹی کا اجلاس 21 نومبر 2024 کو اسلام آباد میں طلب کرلیا گیا ہے۔ مرکزی قیادت ملکی صورتِ حال، فلسطین و کشمیر اور اتحادِ امت کے حوالوں سے لائحہ عمل بنائے گی