نئی دہلی: نئی دہلی ہائی کورٹ کو بتایا گیا ہے کہ تہاڑ جیل میں قید جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک کی زندگی اور موت کا فاصلہ کم ہے، بھوک ہڑتال کے باعث ان کی طبیعت خراب ہو گئی ہے۔ وہ اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کے قابل بھی نہیں ہیں ۔ وہ دل اور گردوں کے امراض کا شکار بھی ہیں انہیں اسٹریچر پر رکھا گیا ہے۔
نئی دہلی ہائی کورٹ نے یاسین ملک کو طبی سہولتوں کی عدم فراہمی کی شکایت پر طبی امداد فراہم کر نے کا حکم دیا ہے جبکہ 11 نومبر کوان کی میڈیکل رپورٹ طلب کر لی ہے ۔ بھارتی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے کو نوٹس جاری کر دیا ہے ۔ یاد رہے جعلی مقدمے میں یاسین ملک نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں ان دنوں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں، یاسین ملک بھارتی حکام کے ناروا سلوک اور طبی سہولتوں سے محرومی پر گزشتہ آٹھ روز سے بھوک ہڑتال پر ہیں ۔ کے پی آئی کے مطابق ہائی کورٹ نے یاسین ملک کو آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز نئی دہلی یا کشمیر میں فوری طبی سہولت فراہم کرنے کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے بھارتی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے کو نوٹس جاری کیا ہے۔درخواست یاسین ملک کے وکیل اسد بیگ نے دائر کی ہے۔
اس کے علاوہ جسٹس انوپ کمار مہدیرتا نے یاسین ملک کی میڈیکل رپورٹ طلب کی ہے۔ اس کیس کی اگلی سماعت اب 11 نومبر کو ہوگی۔عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت کی کہ یاسین ملک کو ضروری طبی امداد فراہم کی جائے۔ یاسین ملک یکم نومبر سے جیل میں بھوک ہڑتال پر ہیں۔ سماعت کے دوران یاسین ملک کے وکیل نے کہا کہ بھوک ہڑتال کے باعث درخواست گزار کی طبیعت خراب ہو گئی ہے۔ وہ اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کے قابل بھی نہیں ہے۔ وہ دل اور گردوں کے امراض کا شکار بھی ہیںدرخواست گزار کو اسٹریچر پر رکھا گیا ہے۔ درخواست گزار کی زندگی اور موت کا فاصلہ کم ہے۔ یاد رہے بھارتی عدالت نے 25 مئی 2022 کو یایسن ملک کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔