صوبہ ہزارہ تحریک کا ہزارہ صوبہ کے لیے عوامی رابطہ مہم کا اعلان

ایبٹ آباد(صباح نیوز)صوبہ ہزارہ تحریک نے ہزارہ صوبہ کے لیے عوامی رابطہ مہم کا اعلان کر دیا۔ کوہستان سے لے کراچی تک جلسے، جلوس اور احتجاج کی جائے گا۔ اس بات کا فیصلہ  چیرمین صوبہ ہزارہ تحریک سردار محمد یوسف کی صدارت میںحویلیاں میں صوبہ ہزارہ تحریک کی سپریم کونسل کے بھر پور اجلاس میں کیا گیا۔ جس کی میزبانی سابق وفاقی وزیر مرتضی جاوید عباسی نے کی۔

اجلاس میں سابق ممبر قومی اسمبلی کیپٹن ر محمد صفدر،  سابق وفاقی وزیر سید قاسم شاہ، ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر شاہستہ جدون،اعجاز علی خان درانی مرکزی کوآرڈینیٹر پروفیسر سجاد قمر، عبدالرزاق عباسی،ممبر صوبائی اسمبلی سردار شاہ جہان یوسف سابق ممبران صوبائی اسمبلی سردار اورنگ زیب ، قاضی اسد،آمنہ سردار، نرگس بی بیتحریک صوبہ ہزارہ کے سردار گوہر زمان، تحصیل چیرمین سردار شاہ خان، قاری محبوب الرحمن، پرنس فضل حق، مولنا سرفراز فاروقی، قاضی الفت حسین، اسد جاوید جدون، قاضی صادق، سردار شاہ خان، میاں عنایت الرحمن، سردار سید علام، سردار قاسم، معین خان ، میاں اسحاق، عبدالواحد ایڈووکیٹ، چوہدری نذیر، مولنا منظور بالاکوٹی، سلطان العارفین جدون، قاضی شاہد، چوہدری وقار، سید حامد شاہ، جمروز خان، چوہدری محمد صادق، اقبال شاہ مشوانی، مولانا قاضی الفت سمیت اراکین کونسل نے شرکت کی۔

چیرمین صوبہ ہزارہ تحریک سردار محمد یوسف نے مشترکہ اعلامیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ کی تحریک تیسرے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ ہم مرحلہ وار کوہستان سے کراچی تک جلسے، جلوس اور کانفرنسز منعقد کریں گے۔  حکمران اتحاد اور اپوزیشن سمیت تمام قومی جماعتوں کے سربراہان سے ملاقات کریں گے اور انکو  ہزارہ کے عوام سے کیا ہوا وعدہ یاد کروائیں گے۔اسلام آباد اور ایبٹ آباد میں صوبہ ہزارہ کے دفاتر قائم کریں گے۔ سردار محمد یوسف نے کہا کہ صوبہ ہزارہ تحریک میں ہزارہ کی سطح کی تمام جماعتیں شامل ہیں۔ جو لوگ ہمارے ساتھ تھے اور آج نہیں آہے ان کے ساتھ بھی ملاقات کر کے ان کو کہیں گے کہ اپنا موقف واضح کریں۔ سیاسی اختلافات اپنی جگہ، لیکن ہم ہزارہ صوبہ کے لیے ایک ہیں اور متحد ہو کر یہ جدوجہد کرنی ہو گی۔

انھوں نے کہا کہ چھوٹے صوبے وقت کی ضرورت ہیں اور ہم لسانی یا نسلی بنیاد پر نہیں بلکہ انتظامی سطح پر صوبوں کاطالبہ کر رہے ہیں۔ سابق وفاقی وزیر مرتضی جاوید عباسی نے کہا کہ مسلم لیگ نے اپوزیشن میں بھی اس وقت کی حکومت کو صوبہ ہزارہ اور دیگر صوبوں کی حمایت کا یقین دلایا تھا۔ ہم چاہتے ہیں کہ اب بھی یہ معاملہ قومی سطح پر لایا جائے اور ہم اس کی حمایت کریں گے۔ انھوں نے کہا ہزارہ الیکٹرک کمپنی کا قیام ہزارہ صوبہ کی طرف پہلا قدم اور مسلم لیگ کا بہترین تحفہ ہے۔ ہمارے اپنے لوگ اس کی مخالفت کرتے رہے۔

انھوں نے کہا کہ صوبہ ہزارہ عوام کا مطالبہ ہے اور اس کے لیے ہم نے شہادتیں دی ہیں۔ اعجاز علی خان درانی نے کہا کہ ہزارہ کے عوام اپنا حق لینا جانتے ہیں۔ بجلی ہم دے رہے ہیں۔ اور پیسے کوئی اور لے رہا ہے۔ ہم اب اپنا حق چھین کے لیں گے۔ باقی صوبوں کا نام کیوں تبدیل نہیں ہوتا صرف ہمارا نام باربار کیوں تبدیل کیا جاتا ہے۔ ہم کسی کو یہ حق نہیں دیں گے کہ وہ ہزارہ کے عوام کے ساتھ کوئی کھیل کھیلے۔ کیپٹن( ر) محمد صفدر نے کہا کہ  ہزارہ کے عوام  کا حق ہے کہ ان کو صوبہ دیا جائے۔

ہزارہ کے عوام نے صوبہ سرحد کو پاکستان میں شامل کرایا۔ ہمارے اجداد نے قربانیاں دی ہیں۔ ارباب اختیار عوام کی آواز پر توجہ دیں۔ سابق وفاقی وزیر سید قاسم شاہ نے کہا کہ ہزارہ کے عوام کو باجرات ہو کر اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ اتحاد و اتفاق وقت کی ضرورت ہے۔ ہزارہ کے تمام اراکین قومی و صوبائی اسمبلی پر واجب ہے کہ وہ یک آواز ہو کر صوبے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ مرکزی کوآرڈینیٹر پروفیسر سجاد قمر نے کہا کہ صوبہ ہزارہ کے لیے تمام آئینی شرائط پوری ہیں۔ صوبہ خیبرپختونخواہ میں دو دفعہ صوبہ ہزارہ کی قرارداد منظور ہو چکی ہے۔ انھوں نے کہا کہ صوبہ درخواستوں سے نہیں عوام کی طاقت سے لیں گے۔

سردار گوہر زمان نے کہا کہ بابا حیدر زمان کی برسی کے موقع پر ایم کیو ایم کی قیادت نے کہا ہے کہ اگر کوئی اور ترمیم نہیں لاتا تو   ہم لا ہیں گے۔ صوبہ ہزارہ کے لیے ہم  سب متحد ہیں۔ اور مل کر یہ جدوجہد کریں گے اور اپنا حق ضرور حاصل کریں گے۔ عبدالرزاق عباسی نے کہا کہ جماعت اسلامی صوبہ ہزارہ کی بھرپور حمایت کرتی ہے۔ حافظ نعیم الرحمن سے بھی قیادت کی ملاقات کروا ہیں گے۔ ہمارا دفتر حاضر ہے اس کو صوبہ ہزارہ کا دفتر بنایا جائے۔ قومی
وطن پارٹی کے احمد نواز خان جدون نے کہا کہ ہماری جماعت صوبہ ہزارہ کے مکمل ساتھ ہے اور میں سپریم کونسل کی قیادت کی مرکزی صدر افتاب شیر پاو سے ملاقات بھی کرواوں گا