پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دہائیوں پر محیط برادرانہ تعلقات ہیں، وزیراعظم

اسلام آباد(صباح نیوز)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دہائیوں پر محیط برادرانہ تعلقات ہیں، سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔  پاکستانی اور سعودی کاروباری برادریوں کے درمیان بات چیت نے نئی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کی ہے، وزیراعظم سعودی عرب کے وزیر برائے سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفالح سے گفتگو کررہے تھے ، سعودی عرب کے وزیر برائے سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفالح کی سربراہی میں وفد نے اسلام آباد میں  وزیراعظم سے ملاقات کی۔

ملاقات میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار، چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر اور وفاقی وزیر بھی موجود تھے،وزیراعظم نے سعودی وزیر سرمایہ کاری اور ان کے وفد کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہا ۔ سعودی وزیر سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان  دہائیوں پر محیط برادرانہ تعلقات ہیں جو ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید مضبوط ہو رہے ہیں۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ سعودی وزیر  کا یہ دورہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان سرمایہ کاری اور معاشی تعلقات کو مضبوط بنانے کے حوالے سے ایک اہم سنگ میل ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان باہمی دلچسپی کے شعبوں میں وسیع تر تعاون مزید مضبوط ہو گا۔

وزیر اعظم نے سعودی وزیر سرمایہ کاری کو  ہلال پاکستان ایوارڈ ملنے پر مبارکباد پیش کی جو پاکستان سعودی تعلقات کو آگے بڑھانے میں ان کی شاندار خدمات کا اعتراف ہے۔ وزیراعظم نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔وزیراعظم نے پاکستان سعودی بزنس فورم میں ہونے والی نتیجہ خیز بات چیت پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کی پاکستانی اور سعودی کاروباری برادریوں کے درمیان بات چیت نے نئی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کی ہے، پاکستان کے ساتھ اقتصادی تعاون کو گہرا کرنے کے لیے سعودی عرب کے عزم کو اجاگر کیا ہے۔وزیراعظم نے سعودی عرب کے اپنے حالیہ دوروں  اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کا ذکر کیا اور کہا کہ یہ سعودی وزیر کا یہ دورہ چھ ماہ کے اندر تیسرے اعلی سطحی دورہ ہے  جو دو طرفہ تعلقات میں بڑھتی ہوئی رفتار کا ثبوت ہے۔ وزیراعظم نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) کے ذریعے ہونے والی پیش رفت پر بھی روشنی ڈالی، جو پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو تیز کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔

وزیراعظم نے سعودی عرب کو حکومت کے نجکاری پروگرام سے آگاہ کیا اور سعودی عرب کو پاکستان کے  ایوی ایشن کے شعبے خصوصا پاکستان کے بین الاقوامی ہوائی اڈوں کی آوٹ سورسنگ میں میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دی۔وزیراعظم نے سعودی عرب کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت بالخصوص علاقائی اور عالمی چیلنجز کے حوالے سے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے سعودی عرب کے ویژن 2030 کی حمایت سمیت دفاعی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے عزم کا اظہار کیا۔وزیراعظم نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) میں فلسطین، کشمیر اور اسلامو فوبیا جیسے معاملات پر سعودی عرب کے موقف کے حوالے سے سعودی عرب کی قیادت کی تعریف کی۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستانی تارکین وطن دونوں ممالک کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار کر رہے ہیں۔سعودی وزیر سرمایہ کاری نے پاکستان میں خاص طور پر کان کنی، زراعت، فوڈ سیکیورٹی، انفراسٹرکچر کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے پورٹ فولیو میں اضافے کے حوالے سے سعودی عرب کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج جن 27 مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ہو رہے ہیں یہ سفر کا محض ایک آغاز ہے۔