فلسطین بلاگر دنیا کی 100 با اثر شخصیات کی فہرست میں شامل

 واشنگٹن(صباح نیوز)معروف امریکی جریدے ٹائمز نے حال ہی میں دنیا کی 100 با اثر شخصیات کی فہرست جاری کی ہے جس میں فلسطین کا ایک بلاگر بھی شامل ہے۔معروف امریکی میگزین ٹائمز نے حال ہی میں دنیا کی 100 با اثر شخصیات کی فہرست شائد کی ہے جس میں فلسطین سے تعلق رکھنے والے والے فوڈ بلاگر حماد شقور کا نام بھی شامل ہے۔یہ فہرست جس میں دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے ایسے افراد کو شامل کیا جاتا ہے جو سیاست، معاشرت، سائنس اور زندگی کے دیگر شعبوں میں خدمات انجام دیتے اور لوگوں کی زندگی پر مثبت اثر ڈالتے ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ٹائمز میگزین کی حالیہ فہرست میں شامل 33 سالہ حماد شقور ان مزاحمتی آوازوں میں ہوتا ہے جو اسرائیل کی غزہ کے خلاف جنگ کے دوران اٹھی ہیں۔ وہ ایک مارکیٹنگ پروفیشنل تھے، لیکن غزہ اسرائیل جنگ کی وجہ سے ان کے کیریئر کا خاتمہ ہوگیا۔اسرائیل کے وحشیانہ حملوں سے جب غزہ ملبے کا ڈھیر بن گیا اور حماد کو دیگر فلسطینیوں کی طرح اپنے گھر بار سے ہاتھ دھونا پڑا تو وہ ایک نئے روپ میں سامنے آئے اور فوڈ بلاگر کے طور پر کیریئر کا آغاز کیا جس میں وہ نہ صرف کھانے پینے کی اشیا سے دنیا کو آشنا کراتے ہیں بلکہ فلسطین کے حالات بھی دکھاتے ہیں۔حماد اپنی ویڈیوز میں غزہ میں مشکل سے پہنچنے والی انتہائی قلیل امداد سے کھانا تیار کرتے دکھائی دیتے ہیں اور پھر ان کھانوں کو غزہ بھر میں قائم مہاجر کیمپوں میں موجود بچوں کو پہنچانے کا فریضہ بھی انجام دیتے ہیں۔صرف اتنا ہی نہیں بلکہ وہ غزہ کے سنگین حالات میں خوارک حاصل کرنے والے بچوں کی خوشی اور علاقے میں منڈلاتے قحط کے خطرات کو دنیا کو دکھا کر لوگوں کا ضمیر جگانے کی بھی کوشش کرتے ہیں۔ٹائمز میگزین سے بات چیت کرتے ہوئے حماد شقور کا کہنا تھا کہ میں نے خیموں کے بچوں کے لیے لذیذ اور صاف ستھرا کھانا بنانے کی ذمہ داری خود لی۔واضح رہے کہ یونیسف کی ایک رپورٹ کے مطابق غزہ میں رہائش پذیر 90 فیصد سے زائد بچوں کو خوراک کی کمی کا سامنا ہے۔ جس کی وجہ سے انہیں خطرناک بیماریاں اور دوسرے صحت کے مسائل کے لاحق ہونے کا خطرہ زیادہ ہے۔