کراچی(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ 28اگست کی ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کامیابی حکومت کو مجبور کرے گی کہ وہ عوام اور تاجروں کے مطالبات تسلیم کرے ، تنخواہ دار طبقے اور تاجروں پر ظالمانہ ٹیکسز واپس لے ، بجلی کے بھاری بل کم اور آئی پی پیز سے عوام دشمن معاہدوں پر نظر ثانی کرے ، آئی پی پیز کو ادا کی جانے والی رقم ملک کے دفاع بجٹ سے بھی زیادہ ہے ۔ جماعت اسلامی یکم ستمبر سے ملک بھر میں ایک بڑی ”عوامی رابطہ و ممبر شپ مہم” شروع کر رہی ہے جس میں قومی بجٹ کے ساتھ ساتھ شہریوں کے مقامی مسائل کے حل کے نکات بھی شامل ہوں گے ، 26اگست کو جماعت اسلامی کے قیام اور جدو جہد کے 83سال مکمل ہو گئے ہیں ، مولانا مودودی نے قرآن و حدیث کی روشنی میں اپنے لٹریچر کے ذریعے دین کا ایک وسیع اور مکمل نظام حیات و نظام ِ حکومت کا تصور پیش کیا اور دین کے قیام کے لیے جماعت اسلامی کی بنیاد رکھی ۔ جماعت اسلامی کی تاریخ ایک جہد ِ مسلسل ، قربانیوں اور آزمائشوں سے بھری ہوئی ہے اور یہ جدو جہد آج بھی جاری ہے ۔
منعم ظفر خان جماعت اسلامی ضلع کیماڑی کے تحت سعید آباد بلدیہ ٹاؤن میں یوم ِ تاسیس کے حوالے سے اجتماع کارکنان سے خطاب کر رہے تھے۔ اجتماع سے امیر ضلع فضل احد اور دیگر ذمہ داران نے بھی خطاب کیا ۔ دریں اثناء 28اگست کی ہڑتال کے سلسلے میں جماعت اسلامی کے مقامی و ضلعی رہنماؤں نے پیر کے روز بھی مختلف مارکیٹوں و تجارتی مراکز کا دورہ کیا اور تاجروں و دکانداروں سے ملاقاتیں کیں ، ہڑتال کے سلسلے میں ہینڈ بلز تقسیم کیے گئے جبکہ مختلف علاقوں و مارکیٹوں میں فلوٹ بھی گشت کرتے رہے ، منعم ظفر خان نے کارکنوں و ذمہ داران کو ہدایات کی کہ 28اگست کی ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کے حوالے سے زیادہ سے زیادہ دکانداروں ، مارکیٹیوں میں رابطے کریں اور ہڑتال کو بھر پور اور کامیاب بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش اور جدو جہد کریں ،منعم ظفر خان نے اجتماع کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ آج ملک بھر میں جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جو عوام کے حقیقی مسائل کے حل کے لیے آواز بنی ہوئی ہے ۔ حکمران پارٹیوں سمیت تمام پارٹیاں صرف اقتدار کے حصول اور تحفظ کے لیے جوڑ توڑ میں لگی ہوئی ہیں ۔ حقیقت یہ ہے کہ ان ہی پارٹیوں اور ان کی حکومتوں کی غلط پالیسیوں اور عوام دشمن فیصلوں کے باعث آج ملک کا ہر طبقہ پریشان حال ہے ، بجلی کے بھاری بلوں کی ادائیگی نہ صرف غریبوں بلکہ متوسط طبقے ، تاجروں اور صنعتکاروں کے لیے نا ممکن ہوتی جارہی ہے ، ہر شہری پریشان ہے اور حکمران چین کی بانسری بجا رہے ہیں ۔ جاگیرداروں پر ٹیکس لگانے کے بجائے تنخواہ دار طبقے پر جو سالانہ 368ارب روپے ٹیکس دیتا ہے ‘ پر مزید ٹیکس لگا دیئے گئے ہیں ۔ دودھ اور اسٹیشنری پر بھی ٹیکس لگا دیا گیا ہے ، تاجر دوست اسکیم کے نام پر تاجر دشمن پالیسی نافذ کی جارہی ہیں ، مہنگی بجلی و گیس سے نہ صرف عوام اور تاجر پریشان ہیں ، ملک کی صنعتیں بھی شدید متاثر ہو رہی ہیں ۔ برسوں سے کتنا بڑا ظلم ڈھایا جا رہا ہے کہ ہم جو بجلی استعمال نہیں کرتے اور جو نہ پیدا ہوئی ہے اس کی قیمت بھی ادا کر رہے ہیں ۔ آئی پی پیز کا ایک گورکھ دھندا جاری ہے ۔ کے الیکٹرک کو فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کے نام پر بار بار نوازا جاتا ہے اور نیپرا کراچی کے عوام کے خلاف کے الیکٹرک کے لیے ربڑ اسٹیمپ کا کام کر رہی ہے ۔ سندھ حکومت اور قبضہ میئر کی نا اہلی اور ناقص کارکردگی نے کراچی کے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے ۔ شہر میں پانی کا بحران ہے ، صفائی ستھرائی ، سیوریج کا ناقص انتظام اور سڑکوں کی خستہ حالی روزانہ ٹریفک جام کے مسائل سے شہریوں کو سامنا کرنا پڑتا ہے ۔#