کسی ادارے کو سیاست سے باعزت واپسی کاراستہ دینا ہے تو میں اس کے لئے مذاکرات کے لئے تیار ہوں، محمودخان اچکزئی

اسلام آباد (صباح نیوز) تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمودخان اچکزئی نے کہا کہ ملک حالات میں بہتری کے لئے قومی ڈائیلاگ ہونا چاہیے، مسلم لیگ(ن) پی ٹی آئی جماعت اسلامی پیپلزپارٹی  دیگر جماعتوں کی قیادت کو مل بیٹھنا چاہیے جب کہ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو مہنگی بجلی کے برابرزمہ دار ہیں یقنناً انھیں  پریڈگراؤنڈ سے ہدایات ملتی ہیں۔چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے مطالبہ کیا ہے کہ جسٹس منصور علی شاہ کے چیف جسٹس بننے کا نوٹیفکیشن فوری طور پر جاری کیا جائے ۔

تحریک تحفظ آئین پاکستان  کا اجلاس جمعہ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔  محمود خان اچکزئی نے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں تحریک انصاف کے چئیرمین بیرسٹر گوہر علی خان، قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان اور شبلی فراز اور پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی راہنما سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سمیت بی این پی کے مرکزی رہنما اور قائم مقام صدر ساجد ترین، سنی اتحاد کونسل کے جواد الحسن کاظمی، جمعیت علمائے پاکستان کے محمد قاسم آغا، ممبر قومی اسمبلی عاطف خان ، شہرام خان تراکئی ، شاندانہ گلزار سمیت اتحادی جماعتوں کے راہنما شریک ہوئے۔ ملک کے مجموعی سیاسی صورتحال پر تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اور تحریک کی آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا۔ اجلاس کے بعد اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ تیرہ اگست کو پاکستانی جھنڈے لیکر طلبا اور نوجوان نکلیں گے۔ اور ہم 14 اگست کو حقیقی آزادی کے دن کے طور پر منائیں گے۔  14 اگست کو آئین اور جمہوریت پر سیمینار منعقد کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کنفیوژن کا شکار ہیں اور ہر جگہ سے حکومت کے مزے لے رہے ہیں۔ اب جب بلاول بھٹو کو حکومت کی ناکامی نظر ارہی ہے تو بوکھلا گئے ہیں جب بلاول دیکھ رہے کہ عوام اٹھ کھڑی ہوئی تو اپنے آپ کو حکومت سے دور کرنے کی کوشش کررہے ہیں  سب کو معلوم ہے آپ لوگ قوم کے مجرم ہو۔ ن لیگ ، پیپلزپارٹی ایم کیو ایم پاکستان مینڈیٹ چوری میں برابر شریک ہیں ۔ وفاق سندھ بلوچستان میں بھی ان کی حکومت ہے مینڈیٹ چوری سے بننے والی حکومتوں کا ہم اور عوام نہیں مانتے، آپ کو کسی پریڈ گراؤنڈ سے ہدایت آئی ہونگی مگر انھیں سچ بولنا چاہیے۔  ایوان میں بلاول نے  جس موقع پر باتیں کیں وہ مناسب نہیں تھا،اب دوبارہ بجلی  کی قیمت میں  2 روپے 64 پیسے بلاول کے اتحادی حکومت نے بڑھائے ہیں ۔بجلی کی قیمت 85 روپے  تک پہنچ گئی ہمارے دور میں بجلی سترہ روپے تھی۔اپوزیشن لیڈر نے بتایا کہ پارلیمنٹ کے باہر  کئی روز سے جاری علامتی بھوک ہڑتال کیمپ کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

محمود خان اچکزئی نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان تحریک انصاف ملک کی مقبول ترین جماعت ہے اور صوابی کے کامیاب جلسہ نے یہ ثابت کر دیا ہے۔ یہ پہلا اتحاد ہے جو نہ کسی کے خلاف ہے نہ کسی کی مخالفت میں ہے۔ آرمی چیف، ججز بڑے ہونگے اللہ انہیں مزید بڑا کرے، ہمارے لئے بڑا پارلیمنٹ اور پاکستان ہے،ان تمام افراد کو کہتے ہیں کہ آکر ہماری رہبری کریں تاکہ پاکستان کو اچھا چلایا جا سکے۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے آئین و قانون کے مطابق ہیں۔

سپریم کورٹ اپنے کئے گئے فیصلوں کو منوانے کے لیے اقدامات کرے سپریم کورٹ کے فیصلے کو ختم کرنے کے لئے قانون سازی کی گئی ہے۔ ہمارے 41 ممبران اسمبلی اس الیکشن ایکٹ قانون سازی کو چیلنج کرے گی صوبائی اسمبلیوں کے ارکان بھی چیلنج کریں گے ۔ محمود خان اچکزئی پارٹی اور دیگر جماعتیں بھی قانون سازی کو چیلنج کرینگے۔ جسٹس منصور علی شاہ کے چیف جسٹس بننے کا نوٹیفکیشن فوری طور پر جاری کیا جائے۔ اسد قیصر نے کہا کہ اگست کو محمود اچکزئی کوئٹہ میں اور باقی قیادت دیگر شہروں میں سیمنار منعقد کروائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جب فل کورٹ فیصلیدے تو کس حیثیت سے فیصلے تبدیل کئے جاتے ہیں۔ ہم عدلیہ کے ساتھ کھڑے ہیں اور حقیقی آزادی ایونٹس میں سنجیدہ سوچ رکھنے والوں کو بلائیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں  محمودخان اچکزئی نے کہا کہ کوئی خفیہ مذاکرات نہیں ہورہے اور اگر بات چیت  ہوگی تو کیا یہ میڈیا کے سامنے ہوگی ،نوازشریف ،پی ٹی آئی جماعت اسلامی سمیت تمام جماعتوں کی قیادت میں قومی ڈائیلاگ ہونے چاہیں ۔نوازشریف کو میں نے کوئی پیغام نہیں بھجوایا،پاکستان بنگلہ دیش جیسے حالات کا متحمل نہیں ہوسکتا اس لئے بڑی جماعتوں میں مذاکرات کی بات کررہاہوں اگر کسی ادارے کو سیاست سے باعزت واپسی کاراستی دینا ہے تو میں اس کے لئے مذاکرات کے لئے تیار ہوں ۔واضح کردینا چاہتاہوں جو سیاستدان آئین کے خلاف کام کریں گے انتخابات تو کیا وہ گھروں سے نہیں نکل سکیں گے