بنیادی ضروریات کی اشیاکی قیمتوں میں کمی ، روزگار کی فراہمی موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، بلال اظہر کیانی

اسلام آباد(صباح نیوز)قومی پارلیمانی ٹاسک فورس کے کنوینئر بلال اظہر کیانی نے کہا ہے کہ بنیادی ضروریات کی اشیاکی قیمتوں میں کمی اور روزگار کی فراہمی موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، توڑ پھوڑ اور منفی سیاست کرنے والی جماعت نے ملکی معیشت کو تباہ کیا، اس وقت مہنگائی کی شرح گزشتہ 3 سال کی کم ترین سطح پر ہے، عوام کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ 9 مئی کے ذمہ داروں کا ساتھ دیں گے یا پاکستان کو معاشی مشکلات سے نکالنے والوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلال اظہر کیانی نے کہا کہ حکومت مہنگائی کے خاتمے کیلئے کوششیں کر رہی ہے، وزیراعظم نے گزشتہ روز حکومتی اصلاحات کے حوالے سے کابینہ اجلاس میں تفصیلات بتائیں اور عوام کو حکومت کے عملی اقدامات سے آگاہ کیا، مسلم لیگ (ن) کی وفاق اور پنجاب میں حکومتوں کی اولین ترجیح یہی ہے کہ کس طرح مہنگائی میں کمی اور عوام کو روزگار کی فراہمی کی یقینی بنانی ہے تاکہ عوام بآسانی اپنی ضروریات پوری کر سکیں، حکومت کی تمام اصلاحات اور کاوشوں کامرکز پاکستانی شہریوں کی زندگی میں بہتری لانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ شماریات کی ماہانہ مہنگائی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ شرح 11.1 فیصد تک آ گئی ہے جو گزشتہ پونے تین سالوں میں کم ترین سطح پر آگئی ہے، فروری میں یہ شرح 23 فیصد تھی، اس کے ساتھ ساتھ بنیادی ضرورت کی اشیا میں شہروں میں تین فیصد اور دیہی علاقوں میں ایک فیصد تک رہی، عمران خان اپنے دور میں فخر سے یہ کہتے تھے کہ آلو پیاز کے بھائو دیکھنا نہیں تاہم ہم عوام کی زندگیوں میں آسانی پیدا کرنے کے اقدامات کو اپنی ذمہ داری سمجھتے ہیں انہوں نے کہا کہ 2013 سے 2018 کی حکومت ہو یا گزشتہ 16 ماہ کی یا اس وقت کی حکومت ہو اس کی کاوش مہنگائی میں کمی ، روزگار میں اضافہ ہی رہا ہے، بجلی کے 86 فیصد صارفین کو ان کے بلز پر سبسڈی دی گئی ہے، مسلم لیگ (ن) کی ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ لوگوں کی قوت خرید بڑھائی جائے اور ان کے وسائل میں اضافہ کیا جائے اور یہ کر کے دکھایا ہے، نواز شریف کے دور میں پاکستان کو ترقی ملی ، غربت ، مہنگائی میں کمی آئی، عوام کو روزگار ملا ، لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی حکومت دن رات محنت کر رہی ہے، حکومت مہنگائی میں کمی سمیت عوام کو ریلیف کی فراہمی کے اقدامات کیلئے پرعزم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر میں اصلاحات لائی جا رہی ہے ، اس سے ٹیکس نیٹ میں اضافہ ہوگا اور جو اپنے حصہ سے زیادہ ٹیکس دے رہے ہیں ان کو ریلیف ملے گا، بجلی کے شعبے میں بھی ٹرانسمیشن سمیت دیگر شعبہ جات کی بہتری کیلئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، اس سے بجلی کی تقسیم اور پیداوار کے خرچے کم ہوں گے، اس سے بجلی کی فراہمی بہتر اور بلز میں کمی آئے گی، شہباز شریف نے مشکل حالات میں بھی مستحق خاندانوں کو براہ راست امداد کے پروگرام میں اربوں روپے کا اضافہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2018 سے 2022 تک اقتدار میں رہنے والوں نے کبھی اپنی حکومتی کارکردگی عوام کے سامنے کیوں نہیں رکھی۔ انہوں نے کہا کہ معاشی مشکلات میں مسلم لیگ (ن) نے حکومت سنبھالی ، آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا اور مہنگائی میں کمی بھی لائی، حکومت کے عملی اقدامات نظر آرہے ہیں، ان کے دور میں پاکستان کا قرض 25 ہزار ارب روپے سے بڑھ کر 50 ہزار ارب روپیتک پہنچ گیا، ان کے دور میں غربت کی شرح میں اضافہ ہوا، لاکھوں لوگ بیروزگار ہوئے، انہوں نے اپنے دور میں 4 وزیر خزانہ بدلے، تحریک انصاف کی لڑائی پاکستان کے ریاستی اداروں اور عوام کو ریلیف دینے والی حکومت کے خلاف ہے، نفرت اور اشتعال انگیزی آسان کام ہے تاہم تعمیری اقدامات مشکل ہیں، اگر ان کا یہ خیال ہے کہ سول اور ملٹری تنصیبات پر حملہ کریں گے ، ملکی معیشت کو نقصان پہنچائیں گے تو اس قسم کی سیاست کے خلاف دنیا کی طرح یہاں بھی ہم جنگ لڑیں گے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے ترجمان کے ساتھ ہمیں ہمدردی ہے کیونکہ انہیں روزانہ عمران خان کی نئی قلابازی کا جواب دینا ہوتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ تنخواہ دار طبقہ اپنی ذمہ داری ٹیکس کی صورت میں ادا کر رہا ہے، حکومت ان پر مزید ٹیکس عائد نہیں کرنا چاہتی تھی ، کوئی بھی یہ اضافہ نہیں چاہتا تھا تاہم معاشی مجبوری کی وجہ سے یہ قدم اٹھایا گیا جہاں ممکن ہوا تنخواہ دار طبقے کے لئے آسانیاں پیدا کی جائیں گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے مون سون کی بارشوں میں اضافہ ہو رہا ہے تاہم اس بار حکومت کی جانب سے پیشگی ہر ممکنہ اقدامات اٹھائے گئے۔۔