جموں میں قابض بھارتی فوج کا بڑا تلاشی آپریشن شروع


جموں :مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ضلع جموں میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی شروع کر دی ہے۔ سرینگر کے مختلف علاقوں میں دو لاشیں برآمد کی گئیں،کے پی آئی کے مطابق جموں ضلع میں تلاشی آپریشن بھارتی فوج، سینٹرل ریزرو پولیس فورس اور پولیس نے مشترکہ طور پر شروع کیا ہے۔ آپریشن اکھنور سیکٹر میں دریائے چناب کے قریبی علاقوں گوڈا پٹن اور کانا چک تک کیا جا رہا ہے۔

بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ یہ آپریشن ان علاقوں میں مشکوک سرگرمیوں کی اطلاعات کے بعد شروع کیا گیا۔آخری اطلاعات تک بھارتی فوج کا آپریشن جاری  تھا۔مشتبہ افرادکی نقل وحمل کی اطلاع ملنے کے بعد سیکورٹی فورسزنے جموں ضلع کی سرحدی پٹی میں تلاشی آپریشن شروع کیا، مقامی میڈیا کے مطابق جموں کے کاناچیک سیکٹر میں مشتبہ نقل و حرکت دیکھے جانے کے بعد ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ سنٹرل ریزرو پولیس فورس ، پولیس اور فوج کی مشترکہ ٹیم نے اس وقت بڑے پیمانے پر تلاشی کارروائی شروع کر دی جب ایک مقامی شخص نے درمیانی شب گورہا پٹن نامی علاقے میں3 افراد کی مشکوک نقل و حرکت کی اطلاع سیکورٹی فورسز کو دی۔ذرائع نے بتایا کہ اکھنور پٹی کے گوڈا پٹن اور کانا چک علاقوں میں  صبح فوج، پولیس اور سی آر پی ایف کی طرف سے مشترکہ تلاشی مہم شروع کی گئی جب گاو ں والوں نے پولیس کو علاقے میں3 نامعلوم افراد کی مشتبہ نقل و حرکت کے بارے میں اطلاع دی۔

حکام نے بتایا کہ ایک شخص نے دوران شب کاناچک سیکٹر میں 3 مشکوک مسلح افراد کو دیکھنے کا دعوی کیا، جس کے بعد نہ صرف تلاشی کارروائی شروع کی بلکہ بعد سیکورٹی فورسز کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ فورسز نے متعلقہ علاقوں میں زرعی کھیتوں، دیہاتوں اور رہائشی پناہ گاہوں کی جانچ شروع کی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ تلاش جاری ہے۔فورسز کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے، جب کہ لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ اگر کوئی مشتبہ نقل و حرکت ہو تو اس کے بارے میں کوئی تفصیل شیئر کریں۔ دریں اثنا، کٹھوعہ ضلع میں تلاشی کارروائی پانچویں روز میں داخل ہو چکی ہے اور ساتھ ہی کٹھوعہ، ادھم پور اور ڈوڈہ اضلاع کے پہاڑیوں اور گھنے جنگلات میں مزید فوجی اہلکار تعینات گئے ہیں۔یاد رہے کہ 8 جولائی کو کٹھوعہ ضلع میں فوجی گاڑی پر گھات لگا کر مسلح افراد نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں پانچ  فوجی ہلاک جبکہ پانچ دیگر زخمی ہو گئے۔حملے کے فورا بعد سیکورٹی اہلکاروں نے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کیا جو ہفتہ کو  چھٹے روز میں داخل ہوا۔ اب تک اہلکاروں نے 60 افراد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا ہے، جن میں ایسے3افراد بھی شامل ہیں جن پرحملے میں ملوث دہشت گردوں کو کھانا کھلانے اور پناہ دینے کا شبہ ہے

علاوہ ازیں ضلع سرینگر کے علاقے سیمنٹ کدل کے قریب دریائے جہلم سے ایک نامعلوم شخص کی لاش برآمد ہوئی ہے۔ ایک پولیس اہلکار نے میڈیا کو بتایا ہے کہ مقامی لوگوں نے سرینگر میں نورباغ کے علاقے سیمنٹ کدل کے قریب ایک لاش دیکھی جس کے اطلاع انہوںنے پولیس کو دی ۔انہوں نے بتایا کہ پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو تحویل میں لے لیاہے۔مذکورہ شخص کی شناخت کی جارہی ہے ۔ اس کے علاوہ سرینگر کے علاقے قمر واڑی سے پراسرار طورپر ایک غیر کشمیر ی خاتون مردہ پائی گئی ہے۔ ایک پولیس اہلکار نے میڈیا کو بتایا ہے کہ قمرواڑی کے علاقے بلال کالونی میں ایک غیر کشمیری خاتون کی لاش مشتبہ حالت میں اسکے کرائے کے کمرے سے ملی ہے ۔خاتون کی موت کی وجہ جاننے کے لیے مزید تفتیش  جاری ہے ۔