اسلام آباد(صبا ح نیوز)وفاقی وزیر قانون و پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت کے ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی کوئی کمی نہیں تاہم نرسوں کی تعداد کم ہے جس کیلئے نرسز سکولز اور کالجز میں شام کی شفٹیں شروع کرکے اس کمی کو پورا کیا جائے گا۔
قومی اسمبلی میں سحر کامران کے اسلام آباد میں ڈاکٹروں اور نرسوں کی کمی کے حوالہ سے توجہ مبذول نوٹس کا جواب دیتے ہوئے وزیر پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ہمارے پاس مجموعی طور پر نرسوں کی کمی ہے، اس وقت نرسوں کی تعداد ایک لاکھ ہے، 2030 تک ہمیں 9 لاکھ نرسوں کی ضرورت ہو گی، 569 نرسوں کے سکول اور کالجز ہیں، اس میں شام کی کلاسوں کا اجرا بھی کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 20 ہزار ڈاکٹر سالانہ آتے ہیں، شہری علاقوں میں ڈاکٹر زیادہ کام کرنا پسند کرتے ہیں، دیہی علاقوں میں ڈاکٹروں کیلئے مراعات کا اعلان کریں گے تاکہ وہ وہاں پر کام کرنا پسند کریں، پمز، پولی کلینک اور پی ایم یوز میں ڈاکٹروں کی تعداد تسلی بخش ہے، باقی پبلک سروس کمیشن کے ذریعے ان ہسپتالوں میں 77 آسامیوں پر بھرتی کئے جائیں گے۔توجہ مبذول نوٹس پر سحر کامران کے سوال کے جواب میں وزیر پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ شام کی کلاسز کا اجرا کرکے نرسوں کو تعداد بڑھائیں گے، صحت کا شعبہ ہماری اولین ترجیح ہے۔