ایران صدارتی انتخابات،مسعود پزشکیان اسلامی جمہوریہ ایران کے نویں صدر منتخب


تہران(صباح نیوز) صدارتی انتخابات میں مسعود پزیشکیان کامیاب ہوکراسلامی جمہوریہ ایران کے نویں صدر منتخب ہو گئے ۔

عالمی میڈیا کے مطابق ایرانی صدارتی الیکشن کے دوسرے مرحلے(رن آف) میں   مسعود پزشکیان ایک کروڑ 63 لاکھ ووٹ لے نئے صدر منتخب ہوگئے جب کہ ان کے مدمقابل رجعت پسند سعید جلیلی ایک کروڑ 35 لاکھ ووٹ لے سکے،صدارتی الیکشن کے دوسرے مرحلے میں ٹرن آؤٹ تقریبا 50 فیصد رہا جبکہ صدارتی الیکشن کے پہلے مرحلے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 40 فیصد تھا۔

ایرانی میڈیا کے مطابق اب تک 2 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ ووٹوں کی گنتی کی جا چکی ہے جن میں مسعود پزشکیان نے ایک کروڑ 27 لاکھ سے زیادہ جبکہ سعید جلیلی نے ایک کروڑ 4 لاکھ سے زیادہ ووٹ حاصل کیے ہیں۔ گذشتہ روز ایران میں 14ویں صدارتی انتخاب کے دوسرے مرحلے کی ووٹنگ رات 12 بجے تک جاری رہی تھی،ایرانی وزارت داخلہ نے مسعود پزشکیان کی کامیابی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مسعود پزشکیان نے نے اکثریتی ووٹ حاصل کئے ۔نومنتخب ایرانی صدر نے کہا کہ سب کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھائیں گے، سب کو مل کر ملک کی ترقی کے لئے کام کرنا چاہیے۔

واضح رہے کہ مسعود پزیشکیان 29ستمبر 1954کو ایران کے علاقے ماہ آباد میں پیدا ہوئے ،69 سالہ ایران کے نومنتخب صدر مسعود پزشیکان ہارٹ سرجن ہیں۔ارمیا میں ابتدائی تعلیم مکمل کرنے کے بعد مسعود پز شکیان نے ایران کے اسلامی انقلاب سے پہلے تبریز یونیورسٹی سے طب کی تعلیم حاصل کی۔

مسعود پزشیکان  صحت اور طبی تعلیم کے وزیررہ چکے ہیں وہ  5 بار ایرانی پارلیمنٹ کے رکن اور ایک بار اس کے نائب صدر بھی رہے ہیں۔مسعود پز شیکان نے 1994 میں کار حادثے میں بیوی اور ایک بچے کی موت کا صدمہ برداشت کیا، بیوی کی موت کے بعد انہوں نے دو بیٹوں اور بیٹی کی پرورش کی جبکہ دوسری شادی نہیں کی۔اس حادثے کے بعد انہوں نے سیاست میں قدم رکھا اور صدر محمد خاتمی دور میں بطور ڈپٹی وزیر صحت اور بعد میں وزیر صحت کے طور پر خدمات انجام دیں۔

انتخابات کے پہلے مرحلے میں کوئی امیدوار مطلوبہ اکثریت حاصل نہیں کرسکا تھا، رن آف الیکشن میں مسعود پزیشنان اور سعید جلیلی کے درمیان مقابلہ ہوا۔خیال رہے کہ ابراہیم رئیسی 2021 میں صدر منتخب ہوئے تھے اور معمول کے شیڈول کے تحت صدارتی انتخاب 2025 میں ہونا تھا، تاہم ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثے میں انتقال کے بعد صدارتی انتخابات قبل ازوقت منعقد ہورہے ہیں، حادثے میں وزیر خارجہ امیر حسین اور دیگر 6 ایرانی عہدیدار بھی جاں بحق ہوئے تھے۔ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے کے بعد ایران کے آئین کے تحت نائب صدر محمد مخبر قائم مقام صدر بن گئے تھے۔28 جون کو ایران میں صدارتی انتخابات منعقد کیے گئے تھے, تاہم انتخابات میں کوئی بھی امیدوار 50 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل نہ کرسکا جس کے بعد 5 جولائی کو صدارتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔