دنیا کی کوئی طاقت نہ کشمیرکو تقسیم کرسکتی ہے اور نہ ہی مقدمہ کشمیرکو نقصان پہنچاسکتی ہے،ڈاکٹر محمد مشتاق خان

جہلم ویلی(صباح نیوز) جماعت اسلامی آزاد جموںوکشمیر گلگت بلتستان کے امیر ڈاکٹر محمد مشتاق خا ن نے کہاہے کہ دنیا کی کوئی طاقت نہ کشمیرکو تقسیم کرسکتی ہے اور نہ ہی مقدمہ کشمیرکو نقصان پہنچاسکتی ہے،کشمیرناقابل تقسیم وحدت ہے،کشمیریوں نے قابض ہندوستان کی فوج کے لیے کشمیرکوگرم توے میں تبدیل کیاہواہے،موودی کو شکست دیںگے،جماعت اسلا می ریاست کے آزاد خطوں میں 76برسوںسے مسلط مفادپرست ٹولے سے قوام کی گردنیں آزاد کرائے گی،موروثی سیاست کرپشن اور اقرباء پروری نے معاشرے کی بنیادیں ہلادی،کرپٹ قیادت اور استحصالی نظام کو جڑسے اوکھاڑ پھینگیں گے،

ان خیالات کااظہارانھوں نے جماعت اسلامی حلقہ نمبر 6کے زیرا ہتمام عید ملن پارٹی سے  خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر سابق امراء جماعت اسلامی آزاد جموںوکشمیرعبدالرشید ترابی ،سرداررعجازافضل خان نائب امیر شیخ عقیل الرحمان،امیر ضلع جہلم بشیر اعوان ،امیر جماعت اسلامی ضلع مظفرآبادراجہ آفتاب راجہ حارث  مسرور ظفر،راجہ نزاکت ،عماد السلام ،سید بشیر شاہ ،سمیت دیگر قائدین کا خطاب کیا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد مشتاق خان نے کہاکہ گزشتہ 76 سال میں پاکستان یو یا آزاد کشمیر میں موجود نظام طاغوتی نظام ہے۔ ہمیں آزادی اس طاغوتی نظام کے لیے نہیں ملی تھی ہماری اسمبلی میں 53 اسمبلی ممبران موجود ہیں یہ اسمبلی بری طرح فیل ہو چکی ہے۔ ہماری ریاست کے عوام  نے جائز مسائل اٹھائے تھے بجلی مہنگے داموں ملتی تھی آٹا مہنگا ملتا تھا ہماری آبادی نے ان مسائل کو اپنے بل بوتے پر حاصل کیا ہمارے اسمبلی ممبران میں ایک بندہ بھی ایسا نہیں تھا جو ان مسائل کا حل دے سکتا جماعت اسلامی یہ سمجھتی ہے کے ہمارا یہ سیاسی نظام بری طرح فلاپ ہو چکا ہے۔ اس نظام کو فلاپ یونے کی وجہ موروثی سیاست ہے، سیاسی جماعتیں چند خاندانوں کی لونڈیاں بن کر رہ گئی ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں یہ نظام سیاسی ٹھگ چلا رہے ہیں یہ سیاسی الیٹ ہیں آزاد کشمیر کی آبادی راولپنڈی سے بھی کم ہے جماعت اسلامی یہ چاہتی ہے کے اس نظام کو بدلنا ہو گا کسی بھی ریاست میں رہتے ہوئے لوگوں کے حقوق مسائل کی ذمہ دار ریاست کی زمہ داری ہوتی ہے۔

روزگار کی فراہمی لوگوں کو غربت کی سطح سے نیچے جانے سے روکنا ریاست کی زمہ داری ہوتی ہے۔ اس وقت آزاد کشمیر میں 33 لوگ ہیں جو وزیر مشیر بن کر ریاست کے وسائل لوٹ رہے ہیں۔ خودکشی کے بڑھتے ہوئے واقعات ہماری ریاست کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہیں جماعت اسلامی یہ سمجھتی ہے کے ریاست کے ان ناہل حکمرانوں کے ٹولے کو بدلا جائے اور عوام کو ان سے آزادی دلائی جائے۔ بلدیاتی انتخابات کا انعقاد اور اس کے بعد ان کو اس حال میں چھوڑ دینا کے وہ آج مظفر آباد میں احتجاج کرنے پر مجبور ہیں جماعت اسلامی ان کے ساتھ بھرپور اظہار یکجہتی کرتا ہوں۔ ان بلدیاتی نمائندوں کی جماعتوں کے لوگ اسمبلیوں میں بیٹھے ہیں۔ان سیاسی ٹھگوں نے ہر علاقہ میں سکیم خور لوگ تیار کیے ہوتے ہیں جنکو بچانے کے لیے یہ بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات دینے سے ڈرتے ہیں۔ نیلم جہلم پراجیکٹ اربوں کا پراجیکٹ تھا اس میں جو کردار رہا ہمارے کشمیر کے حکمرانوں کو وہ بھی سب کے سامنے ہے یہ خزانہ کے رکھوالے انتہائی غیر ذمہ دار اور بد دیانت لوگ ہیں۔

ریاستی وسائل پر قابض یہ سیاسی ٹولا اب فیل ہو چکا ہے اس وقت تمام مسائل کا حل جماعت اسلامی ہے۔ جماعت اسلامی اگر حکومت میں آتی ہے تو میں وثوق سے کہتا ہوں کے آزاد کشمیر میں زکات لینے والا کوئی نہیں رہے گا۔،مقبوضہ کشمیر کی بہنیں بیٹیاں ان کے غموں کا مداوا کرنا بھی بیس کیمپ کے حکمرانوں کا کام تھا،ہمارے آزاد کشمیر کی قیادت کا لیول اتنا گر گیا ہے کے اسلام آباد میں یا مری میں بیٹھا کوئی شخص ایک وصل کرتا ہے تو یہ راتو رات اپنا وزیر اعظم تبدیل کرلیتے ہیں۔  دنیا کی کوئی طاقت بھی کشمیر کو تقسیم نہیں کر سکتی ہم اپنی جان قربان کردیں گے لیکن کشمیر کی وحدت کا سودا نہیں ہونے دیں گے۔ کہا کے جناب عاصم منیر صاحب اپ ایک مسلمان قوم کی آرمی کے سپہ سالار ہیں ہمارا مشورہ ہے کے بیس کیمپ کے لوگ اور پاکستان کے لوگ جہاد فی سبیل اللہ ک ذریعے آپ کی ذمہ داری ہے۔ جب تک کشمیر کو آزاد نہیں کروائیں گے تب تک کوئی بھی غلط قدم نہ اٹھانا جس کے باعث پچھتانا پڑے۔

انھوں نے کہاکہ جماعت اسلامی ہر ضلع میں فری لانسگ کی اکیڈمی قائم کرنا چاہیتی ہے جس کے ذریعے نوجوانوں کو گھر بیٹھے روزگار مہیا ہو سکے گا،جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے سابق امیر عبدالرشید ترابی نے کہاکہ امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر محمد مشتاق خان نے پرانی یادیں تازہ کردیں جب قاضی حسین احمد مرحوم یہاں آیاکرتے تھے مجاہدین اور انصار کے قافلے موجود ہوتے تھے ہندوستان کی فائرنگ کے باوجود کارواان چلتے تھے آج وہی منظر ہے ،سابق امیر سردار اعجازا فضل خان نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے کوئی سودے بازی نہیں کرسکتا،کشمیریوںنے آزاد ی کے لیے قربانیاں پیش کیں ہیں وہ آزادی حاصل کرکے رہیںگے۔