کوئٹہ کا دھرنا 20فروری کو ہوگا،مولانا عبدالحق ہاشمی


کوئٹہ(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ مہنگائی بے روزگاری بدعنوانی کے خلاف مرکزی امیر سراج الحق کی کال پر ایک سوایک دھرنوں کے سلسلے میں20فروری سے 20مارچ تک کوئٹہ ،گوادر،نصیرآباد،لورالائی ،نوشکی ،خضدار، جعفرآباد،سمیت 8مقامات پربھرپور دھرنے دیئے جائیں گے کوئٹہ کا دھرنا 20فروری کو ہوگاسابقہ و موجودہ حکمرانوں کی وجہ سے عوام پریشان مسائل کے دلدل میں پھنس گیے ہیں بلوچستان کے عوام جب تک بیدار نہیں ہوں گے حقوق کے حصول کیلئے باہر نہیں نکلیں گے تب تک تبدیلی ممکن نہیں بدقسمتی سے عوام نے جن پر اعتماد کرکے اسمبلیوں میں بجھوایے ہیں وہ خواب غفلت کا شکار صرف ذاتی مفادات کے حصول کیلئے مصروف عمل ہیں ۔حق دوتحریک کی جدوجہد کی مکمل حما یت کرتے ہیں ۔حکومت حق دوتحریک سے کیے گیے وعدوں پر عمل کریں۔ قومی چینلزبلوچستان کے مسائل ومحرومیوں کو اجاگر کرنے کیلئے مناسب کوریج دیں ۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے جماعت اسلامی کے صوبائی سیکرٹریٹ کوئٹہ میں صوبائی ذمہ داران تنظیمی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اجلاس میں ھق دو تحریک کے قائد جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری مولانا ہدایت الرحمان بلوچ ،نائب امراء مولاناعبدالکبیر شاکر ،بشیراحمدماندائی ،ڈاکٹرعطاء الرحمان ،مولانا حافظ محمد اسماعیل مینگل ،ڈپٹی جنرل سیکرٹریز ظہوراحمد پانیزئی ،مرتضیٰ خان کاکڑ،فینانس سیکرٹری سلطان محمدمحنتی ،سیکرٹری اطلاعات عبدالولی خان شاکر ،جے آئی یوتھ کے صوبائی صدرنقیب اللہ اخوانی ،الخدمت فاؤنڈیشن کے صوبائی جنرل سیکرٹری قمرابراہیم ،ریجنل انچارج عبداللہ خان کاکڑ،جماعت اسلامی شعبہ اطفال کے ناظم صلاح الدین ڈومکی نے شرکت کی اس موقع پر صوبائی ذمہ دارا ن نے شعبہ جات کی رپورٹ پیش کی ،نئے نظم میں شامل ذمہ داران کو نئے سرے سے ذمہ داریاں تفویض کرتے ہوئے تقسیم کار کی گئی ۔

اجلاس میں الخدمت فاؤنڈیشن کے قمر ابراہم عبداللہ خان نے چھ ماہ کی رپورٹ پیش کی ۔اجلاس میں ذمہ داران نے کہاکہ جماعت اسلامی  بلوچستان میں حکومتی اور سیکورٹی اداروں کا اپنے فرائض سے تجاوزاور عوام سے غیر مجازرویہ کے خلاف شعورکی بیداری کا عمل جاری رکھیں گے ہم حق دو تحریک کے ساتھ،ظلم جبر ناانصافی اور زیادتیوں کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہیں ۔بلوچستان میں غربت ومہنگائی اور بے روزگاری بہت زیادہ ہونے کیساتھ ساتھ بدعنوانی میں بھی نئے ریکارڈ بن رہے ہیں احتساب کے ادارے خاموش ہیں ۔ہر طرف بدعنوانی حق سمجھ کرکیے جارہے ہیں ۔بلوچستان کے عوام دیگر صوبوں کی نسبت غربت مہنگائی بے روزگاری کا شکار ہیں صوبے میں قدرت نے جو روزگار وتجارت کے مواقع دیے ہیں حکومت اورسیکورٹی ادارے اس کو بھی عوام کی پہنچ سے دور اور مشکلات وپریشانی پیدا کررہے ہیں ساحل ،بارڈرزٹریڈ میں عوام کو سہولیات،روزگار کا تحفظ،چیک پوسٹوں پر تذلیل سے نجات دلاکر بجلی گیس وپینے کے پانی کی سہولیات فراہم کی جائیں اہل بلوچستان کو سی پیک کے ثمرات دیناوقت کی اہم ضرورت ہے بلوچستان کے وسائل بلوچستان پر خرچ کرنے اور زیادتیوں کے خلاف ہر سطح پر دھرنے واحتجاج جاری رہیگی عوام الناس اور خصوصاًنوجوانوں کی بھر پور اندازمیں شمولیت خوش آئند ہے