کراچی(صباح نیوز)وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وہ صوبے میں سیف سٹی پر کام تیز کرنا چاہتے ہیں، سیف سٹی کے لیے جون کے آخر میں سی سی ٹی وی کیمروں کی شپمنٹ آجائے گی، کچے میں تعینات پولیس اہلکاروں کو جدید ہتھیار چلانے کی تربیت دی جائے۔وزیرعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبے میں امن و امان سے متعلق اجلاس ہوا، اجلاس میں سیف سٹی پروجیکٹ، کچے کیعلاقوں میں ڈکیتوں کے خلاف آپریشن اور سی ٹی ڈی کو مزید سہولیات دینے کے حوالے سے غور کیا گیا۔اجلاس میں وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ ایس 4 منصوبہ کا گزشتہ روز افتتاح کیا ہے، اب مجھے سیف سٹی پر کام ہوتے ہوئے نظر آنا چاہیے، سیف سٹی کے لیے جون کے آخر میں سی سی ٹی وی کیمروں کی شپمنٹ آجائے گی۔
وزیراعلی سندھ نے کہا کہ فائبر آپٹک کیبل بچھانے کے لیے رائیٹ آف وے کی این او سی لی جارہی ہے، ایمرجنسی رسپانس وہیکل ہری پور سے اس ہفتے آنا شروع ہوجائیں گی، سیف سٹی پر کام تیز کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آئی جی پولیس سیف سٹی منصوبے کے لیے ضروری سہولیات مہیا کریں، کراچی شہر میں اسٹریٹ کرائم کو کنٹرول کرنے کے لیے پولیس پیٹرولنگ بڑھا دی ہے، کراچی کے جس علاقے میں اسٹریٹ کرائم زیادہ ہو وہاں پولیس افسران کو جوابدہ کریں۔اس موقع پر وزیرداخلہ سندھ ضیا لنجار نے وزیراعلی سندھ کو بریفنگ میں بتایا کہ انہوں نے پولیس تھانوں کے دورے شروع کیے ہیں، اسٹریٹ کرائم کو کنٹرول کر رہے ہیں۔ضیا لنجار نے بریفنگ میں بتایا کہ کچے کے علاقوں میں ڈاکوں کے خلاف آپریشن جاری ہے،
ڈاکوؤں کے خلاف پولیس اور رینجرز کی مشترکہ کاروائیاں جاری ہیں، 14 ڈرون کیمرے سکھر، گھوٹکی، کشمور اور شکارپور کو دیے ہیں، ڈرون کیمروں سے کچے میں ڈاکوں کے ٹھکانوں پر نظر رکھی جائی گی، مزید 20 ڈرون کیمروں کی ضرورت ہے۔وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ دہشتگردی کے مقدمات کی پراسیکیوشن بہتر ہوئی ہے، 2023 کے سات مقدمات اور 2024 میں 11 کیسز میں سزائیں ہوئی ہیں۔وزیراعلی مراد علی شاہ نے آئی جی سندھ کو ہدایت کی کہ کچے میں تعینات پولیس اہلکاروں کو جدید ہتھیار چلانے کی تربیت دی جائے۔آئی جی سندھ نے وزیراعلی کو بتایا کہ سکھر اور لاڑکانہ ڈویژن کے پولیس اہلکاروں کی تربیت کی ہے ، مزید اہلکاروں کی تربیت کررہے ہیں، سندھ اور پنجاب میں کرائم کرنے والے ڈاکوں کے لیے ٹرائی بارڈر مینجمنٹ سسٹم بنائیں گے۔آئی جی سندھ کے مطابق ٹرائی بارڈر سے متعلق اجلاس رواں سال فروری سے جاری ہیں، ٹرائی بارڈر میٹنگز میں بہاولپور، رحیم یار خان اور راجن پور کے سینیئر پولیس افسران سے رابطہ رہتا ہے۔وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے اس موقع پر کانٹر ٹیررازم پولیس کے 4 ریجنل کمپلیکس بنانے کے کام کو تیز کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ سی ٹی ڈی کے 4 ریجنل کمپلیکس حیدرآباد، میرپورخاص، سکھر اور لاڑکانہ میں قائم کیے جارہے ہیں۔اجلاس میں وزیراعلی نے سی ٹی ڈی ریجنل کمپلیکس کے لیے 2.8 ارب روپے کی منظوری دی۔ انہوں نے کہا کہ سافٹ وئیر اور فرانزک ٹولز کے لیے 400 ملین روپے پولیس کو دیے ہیں۔وزیراعلی سندھ نے وزیرداخلہ سندھ کو سافٹ ویئر کو فوری فعال کرنے کی ہدایت دی۔