کوئٹہ(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ وفاقی حکومت بلوچستان کے وسائل معدنیات وسی پیک کے وسائل بلوچستان پر خرچ کرنے کیلئے عملی اقدامات اُٹھائیں سیندک ریکوڈک ودیگر پراجیکٹس میں ملازمتیں مقامی افراد کو دیے جائیں ۔مقامی اہل پڑھے لکھے نوجوانوں کو نظراندازکرکے اوروں کو روزگار دینا زیادتی اس عمل سے ردعمل ،احساس محرومی اور نفرت جتم لے رہی ہے بارڈرٹریڈ، ساحل اوروسائل سے محرومی نے بے روزگاری اور غربت میں بدترین اضافہ کر دیا ہے چمن ماشکیل بادینی واشک سمیت دیگر بارڈرزپر مقامی وکاروباری افراد کیلئے آسانی وسہولیات فراہم کیے جائیں ۔امن وامان کے بہانے چیک پوسٹوں کو دوبارہ بنانااور ایف سی کو لانے کے بجائے پولیس ولیویزکو فعال کیے جائیں ۔
ان خیالات کاا ظہارانہوں نے جماعت اسلامی بلوچستان صوبائی ذمہ داران ماہانہ تنظیمی جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اجلاس میں صوبائی جنرل سیکرٹری زاہداختر بلوچ ،نائب امراء مولانا عبدالکبیر شاکر ،بشیرا حمدماندائی ،میر محمد عاصم سنجرانی ،پروفیسر مولانا محمد ایوب منصور ، سلطان محمدمحنتی ،حافظ مطیع الرحما ن مینگل ،اعجازمحبوب ،عبدالولی خان شاکر ودیگر شریک تھے اجلاس میں مرکزی شوریٰ اجلاس کاروائی وفیصلے،دورہ مرکزی امیر پروگرامات کاجائزہ لیا گیا اجلاس میں صوبائی وشعبہ جات کے ذمہ داران نے ماہانہ تنظیمی رپورٹ پیش کی ۔اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ ماہ جون میں استحکام تنظیم مہم کے تحت اضلاع میں اجتماعات کاانعقادکرکے امیدواران رکنیت فورم وتنظیم کو فعال کیا جائیگااجلاس میں سخت گرمی میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ ،قلت آب اور بجلی وگیس قیمتوں میں بار بار اضافہ پر دکھ اور افسوس کا اظہارکیا گیا معیشت کو آئی ایم ایف کے حوالے بے روزگاری مہنگائی اور غربت میں اضافہ کیا گیا جماعت اسلامی عوامی مسائل کو جاگر اور حل کرنے کیلئے ہرفورم پرآوازاُٹھائیگی چمن بارڈر، ماہی گیروں ،ساحل ،دیگر بارڈرزٹریڈزپر مشکلات ،پابندیاں اور بدعنوایاں غربت بے روزگاری اور مسائل ومشکلات کی وجہ ہیں اہل بلوچستان کو روزگار ،کاروباراور تعلیم سے محروم کرنے کی پالیسی تباہ کن ہیں صوبائی حکومت عوا می مسائل کے حل کرنے کیلئے عوامی نوعیت کے پراجیکٹس شروع کریں تاکہ اہل بلوچستان کے مسائل ومشکلات میں کمی آسکیں