جموں(صباح نیوز) مقبوضہ جموںوکشمیر میں ہندو یاتریوں کی ایک بس کو پیش آنے والے حادثے کے نتیجے میں 21 یاتری ہلاک جبکہ 69زخمی ہو گئے ہیں۔ حادثہ ضلع جموں کے علاقے چوکی چور ا پٹی میں تنگلی موڑ کے قریب پیش آیا، بس سڑک سے پھسل کر 150 فٹ گہری کھائی میںجا گری جسکے نتیجے میں ابتدائی اطلاعات کے مطابق 21 افراد ہلاک اور69 زخمی ہو گئے۔
حکام کا کہنا ہے کہ بس یاتریوں کو بھارتی ریاست ہریانہ کے کروکشیتر علاقے سے جموں و کشمیر کے ضلع ریاسی کے شیو کھوری علاقے میں لے جا رہی تھی۔ زخمیوں کو جموں کے اکھنور ہسپتال اور گورنمنٹ میڈیکل کالج (جی ایم سی) ہسپتال منتقل کیا گیا ہے، ریاست ہریانہ سے سرینگر سے 300کلومیٹر دور ہندو زائرین اکھنور میں واقع مندر جا رہے تھے کہ پہاڑی علاقے میں بس ڈرائیور سے بے قابو ہو کر نیچے کھائی میں جا گری۔پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ حادثے کے نتیجے میں 21 افراد ہلاک ہو گئے البتہ یہ واضح نہیں ہو سکا کہ مرنے والوں میں ڈرائیور بھی شامل ہے یا نہیں۔بیان میں بتایا گیا کہ مرنے والوں میں تین بچے بھی شامل ہیں جبکہ واقعے میں 50 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔ریسکیو ٹیمیں فورا جائے حادثہ پر پہنچ گئیں اور فوری طور پر 54 زخمیوں کو جموں میں واقع ہسپتال پہنچایا۔بھارت کی صدر دروپدی مرمو نے سامجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر پوسٹ میں سوگوار خاندانوں سے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ کہ اکھنور میں بس حادثے میں جانوں کے ضیاع کے بارے میں جان کر جو تکلیف ہوئی اسے الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔نومبر میں ڈوڈا کے علاقے میں ایک مسافر بس کھائی میں گرنے سے 30 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔