سری نگر: اسلامی تنظیم آزادی جموں وکشمیر کے چیئرمین اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئیر رہنما عبدالصمد انقلابی کو ایک دفعہ پھر بیماری کی حالت میں بھارتی پولیس نے گرفتار کیا ہے۔ اسلامی تنظیم آزادی کے چیئرمین نے اس سے پہلے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ بھارتی حکومت کی جانب سے خطے میں حالات نارمل ہونے کا دعوی بالکل بے بنیاد ہے جبکہ بڑے پیمانے پر نوجوانوں کی گرفتاری کا سلسلہ جاری ہے۔ جھوٹ پر مبنی بے بنیاد الزامات لگا کر آر ایس ایس اور شیو سینا کے زیر اثر بھارتی حکومت حریت پسند رہنماں اور کارکنوں کو نشانہ بنارہی ہے۔ عبدالصمد انقلابی نے کہا کہ بھارتی پارلیمانی انتخابات ایک ڈھونگ ہے اور ان انتخابات سے خطے میں بہتری کی کوئی امید نہیں ہے۔
انھوں نے کہا کہ اس سے بہتر تھا کہ مذاکراتی عمل دوبارہ شروع کیا جاتا۔ انھوں نے کہا کہ بھارتی حکومت دنیا کو یہ تاثر دینے کی کوشش کررہی ہے کہ مقبوضہ علاقے میں جمہوری عمل بحال کیا جارہا ہے۔ عبدالصمد انقلابی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ان انتخابات کا مکمل بائیکاٹ کریں۔
سرینگر میں موجود اسلامی تنظیم آزادی جموں و کشمیر کے ترجمان اور اسلام آباد میں مقیم تنظیم کے نمائندے نے ایک مشترکہ بیان میں عبدالصمد انقلابی کی گرفتاری کی سخت مزمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت انسانی حقوق کی دوسری عالمی تنظیموں کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ کشمیر اور بھارت کے مختلف جیلوں میں نظر بند سیاسی رہنماں اور کارکنوں کی رہائی کے لیے اقدامات کریں۔