پشاور(صباح نیوز)جامعہ حدیق العلوم المرکز الاسلامی پشاور میں 21فروری بمطابق 10شوال المعظم سے شروع ہونے والا 40روزہ دورہ تفسیر القرآن 19رمضان المبارک کو اختتام پذیر ہوگیا۔ دورہ تفسیر القرآن کے مدرس نائب امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مولانا ڈاکٹر محمد اسماعیل تھے۔ اختتامی تقریب میں جماعت اسلامی کے سابق ممبر قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا ہدایت اللہ بھی شریک تھے۔ دورہ تفسیر کے اختتام پر درس میں شریک 150سے زائد شرکا میں اسناد تقسیم کی گئیں۔
اس موقع پر نائب امیر صوبہ مولانا محمد اسماعیل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرآن تمام زمانوں کے لیے نازل ہوا ہے اور اس میں انسانیت کے تمام مسائل کا حل موجود ہے۔ مسلم حکمران آج بھی قرآن کو اپنا دستور بنالیں تو پوری دنیا پر حکمرانی کرسکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مسلمانوں کے زوال کی سب سے بڑی وجہ قرآن کے نظام سے بغاوت اور دوری ہے۔ مسلمانوں نے قرآن کو پسِ پشت ڈالا ہے اور مغرب کے مکر و فریب پر مشتمل نظام پر فریفتہ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مغربی ممالک میں قرآن کریم کو جلانے اور اس کی توہین کے بے شمار واقعات ہو رہے ہیں۔ یہ واقعات افسوسناک بھی ہیں اور شرمناک بھی۔ ان واقعات کے تدارک اور ان میں ملوث افراد کے کڑے احتساب کی ضرورت ہے لیکن ہمارے حکمران اس پر خاموشی اختیار کرلیتے ہیں۔ اس کردار کے حامل مسلم حکمرانوں سے نجات وقت کی ضرورت ہے۔
انھوں نے کہا کہ والدین اپنے بچوں کو قرآن کی تعلیم دیں، ناظرے اور ترجمے کا اہتمام کریں۔ اپنے بچوں کو قرآن اور دین اسلام کا داعی بنائیں۔ یہی فلاح کی چابی ہے۔ اختتامی تقریب سے سابق ممبر قومی اسمبلی مولانا عبدلاکبر چترالی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پورے معاشرے کو ہمہ گیر اصلاح کی ضرورت ہے۔ہم جب تک پارلیمنٹ میں تھے اسلام اور شعائر اسلام کے دفاع کی جنگ لڑتے رہے۔ پارلیمنٹ میں ایسے لوگ بیٹھے ہیں جنہیں نہ سور فاتحہ آتی ہے اور نہ ہی وہ سور اخلاص پڑھ سکتے ہیں۔ یہ لوگ قرآن و سنت کی روشنی میں قانون سازی کیسے کریں گے۔انھوں نے کہا کہ فتنوں کے اس دور میں قرآن سے تعلق کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ جماعت اسلامی ملک میں قرآن و سنت کا نظام نافذ کرنا چاہتی ہے۔