پشاور (صباح نیوز) وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے 2024 کے الیکشن میں بدترین دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ فارم 45 کے مطابق نتائج تیار کرکے عوام کا مینڈیٹ واپس کیا جائے۔
پشاور میں دھاندلی کے خلاف پی ٹی آئی کے احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کا شفاف ٹرائل ہونا چاہیے، مریم نواز نے توشہ خانہ سے گاڑی لی، آج وزیر اعلی ہیں جبکہ چیف جسٹس سے اپیل ہے سائفر پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری مخصوص نشستیں دیگر جماعتوں کو دی گئیں، ہماری سیٹیں ہمیں واپس کی جائیں، اپنا حق لینے کے لیے آخری حد تک جائیں گے، جبکہ ہمارے خلاف کی گئیں تمام سازشیں بے نقاب ہوں گی۔وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے کہا ہے کہ عمران خان پر بنائے گئے سارے کیسز بے بنیاد اور غیر قانونی ہیں ، ہمارا مطالبہ ہے کہ عمران خان کا فری اینڈ فیئر ٹرائل کرکے فوری طور پر رہا کیا جائے۔عمران خان کو توشہ خانہ سے ایک چیز قانونی طور پر لینے کی سزا دی جارہی ہے جبکہ آصف زرداری غیر قانونی طریقے سے توشہ خانہ سے قیمتی گاڑی لینے کے باوجود ملک کے صدر بن گئے ہیں ،اسی طرح مریم نواز نے کوئی عہدہ نہ ہونے کے باوجود توشہ خانہ سے گاڑی لی ہے اوروہ وزیراعلی پنجاب بن گئی ہیں، شہباز شریف اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کرنے کے باوجود ملک کا وزیراعظم بن گیا ہے ۔
وزیراعلی نے کہا کہ سائفر کیس عمران خان اور ان کی حکومت کے خلاف ایک سازش ہے ، سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس سے ہمارا مطالبہ ہے کہ جوڈیشل کمیشن بناکر اس سازش کے آلہ کاروں کو سامنے لایا جائے اور عوام کو حقیقت بتائی جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کو جس طرح توڑنے کی کوشش کی گئی ہے وہ سب کے سامنے ہے ۔ ہمارے ورکرز کو جیلوں میں ڈالا گیا ، خواتین کو پابند سلاسل کیا گیا ، پارٹی سے انتخابی نشان چھینا گیا حتی کہ پارٹی کا جھنڈا لہرانے کی اجازت بھی نہیں تھی لیکن میں عوام کو سلام پیش کرتاہوں جنہوں نے پاکستان تحریک انصاف کے امیدواروں اور ان کے نشان ڈھونڈ ڈھونڈ کر انہیں ووٹ دیکر کامیاب بنایا۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فارم 45 کے مطابق عوام کا مینڈیٹ تسلیم کیا جائے اور حقدار کو اس کا حق فوری طور پر دیا جائے ، ہماری مخصوص نشستیں دیگر سیاسی جماعتوں میں بانٹنا غیر قانونی اور غیر آئینی فعل ہے ، ہم اپنا حق لینے کے لئے ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے اور عوام کا مینڈیٹ واپس لینے تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ ہم آگے بڑھنے کی بجائے اپنے حق کے لئے آواز اٹھاتے رہیں۔ ہم اپنا حق مانگتے ہیں اور ہر صورت اپنا حق لیکر رہیں گے۔ علی امین کا کہنا تھا کہ ملک میں آئین کے ساتھ بار بار کھلواڑ کیا جارہا ہے ، خیبرپختونخوا اور پنجاب میں اسمبلی تحلیل کے بعد نوے دن کے اندر اندر انتخابات کرانا آئینی ذمہ داری تھی لیکن وہ پوری نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے ساتھ کھلواڑ کرنے والوں کو آرٹیکل 6 کے تحت سزا دلوائی جائے گی۔ ہم ملک میں آئین کی بالادستی اور قانون کی عملداری پر یقین رکھتے ہیں، عوام ہماری ٹیم بنیں اور کرپشن ، ظلم اور ناانصافی کے خلاف جہاد میں ہمارا ساتھ دیں۔ ہم سب ملکر اس صوبے کو ایک مثالی صوبہ بنائیں گے ، یہ عوامی حکومت ہے اور عوام کی فلاح و بہبود کے لئے ہی اقدامات کرے گی ۔ وزیراعلی نے کہا کہ صوبے سے غربت کا خاتمہ امن و امان کی بحالی ، غریب و متوسط طبقے کی بھلائی ، موجودہ حکومت کی اہم ترجیحات میں شامل ہیں۔ جلسے سے پاکستان تحریک انصاف کے منتخب ممبران قومی و صوبائی اسمبلی، صوبائی وزرااور دیگر پارٹی رہنماوں نے بھی خطاب کیا ۔ پشاور سے تعلق رکھنے والے پارٹی ورکروں کی بڑی تعداد نے جلسے میں شرکت کی۔