کراچی( صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی سندھ و سابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ نگراں حکومت کا دور ایک سیاہ دور کے طور پر یاد رکھا جائے گا، جس نے مختصر مدت میں اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے آئی ایم ایف کی فرمائش پر 02بار گیس اور 07بار بجلی کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کرکے صارفین پر 1061ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالا جبکہ پیٹرول وڈیزل کی قیمتوں میں ملکی تاریک میں بلند ترین اضافہ کیا گیا جس کی وجہ سے مہنگائی کا طوفان اور اشیائے خور ونوش کی قیمتیں آسمان سے بات کرنے لگیں، تین ماہ کی بجائے پانچ ماہ وفاق اور پنجاب و کے پی کے میں 13مہینے کی نگراں حکومتین آئین وقانون کی سراسر خلاف ورزی تھیں ،جو جماعتیں آج آئین اور قانون کی مطابق صدارتی اور وزیراعظم کے انتخاب کیلئے آئینی مدت کی بات کررہی ہیں انہی جماعتوں نے پی ڈی ایم کی صورت میںپاکستان کی آئین کی پامالی اور عوامی حقوق پر ڈاکہ ڈلا۔
انہوں نے ایک بیان میں مزید کہا کہ نگراں حکومت کا بنیادی اور اولین کام ملک میں صاف وشفاف وغیر جانبدارانہ انتخابات کا انعقاد تھا جس میں وہ عملی طور پر مکمل ناکام جبکہ عوام کے مینڈیٹ کی چوری کرنے میں بھی چوروں کے ساتھ برابر کی شریک رہی، نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا لب ولہجہ سیاسی نہیں بلکہ بدترین آمرانہ تھا مسنگ پرسنز کی بازیابی ،صحافیوں کی گرفتاریوں سے لیکر مسئلہ کشمیر وفلسطین پر ان کا کردار مجرمانہ اور شرمناک رہا ہے۔ نگراں حکومت آخر تک آئین وقانون اور عوام کی مفادات کے بجائے اشرافیہ اور آئی ایم ایف کے مفادات کی محافظ بنی رہی،سبکدوش ہونے کے بعد نگراں وزیراعظم کو بلڈ پروف گاڑی اور بنگلہ الاٹ کرنا عوام کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔