لاہور(صباح نیوز)امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک طاغوتی نظام کے شکنجے میں ہے۔ آئی ایم ایف سے چھ ارب ڈالر لینے کے لیے ملکی خودمختاری کا سودا کردیا گیا۔ آٹا، چینی، پٹرول اور دیگر سکینڈلز میں مافیاز نے عوام کی جیبوں پر 880 ارب کا ڈاکہ ڈالا، لٹیروں کو پکڑ کر لوٹی دولت وصول کی جاتی تو حکومت کو منی بجٹ میں ساڑھے تین سو ارب کے ٹیکسز نہ لگانے پڑتے۔
ملک 56 ہزار ڈالر کا مقروض ہے،تینوں حکمران سیاسی جماعتوں نے آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کی تابعداری کی۔ ہمارے حکمران واشنگٹن کے غلام ہیں۔ امریکا طاغوت کا پرچم بردار ، پوری انسانیت کو غلام بنایا ہوا ہے۔ پونے دوارب مسلمانوں کے حکمران امت کی ترجمانی نہیں کرتے۔
طاغوتی طاقتوں نے مسلمان کو لڑایا اور تقسیم کیا۔ ایران عراق کی جنگ میں مسلمانوں کے قبرستان آباد ہوئے اور مغرب کے اسلحہ خانے۔ علما امت کو جوڑنے اور ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ ہمیں مل کر معیشت، عدالت، پارلیمنٹ، نظام تعلیم کو امریکا اور اس کے غلاموں سے آزاد کروانا ہے۔ جماعت اسلامی نظام میں تبدیلی چاہتی ہے، حقیقی تبدیلی کے لیے اہل اور ایماندار لوگوں کو امامت دینا ہوگی۔
جماعت اسلامی کو اقتدار ملا تو پورے ملک میں سودی معیشت کا خاتمہ کرکے اسلامی نظام معیشت رائج کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں علما کنونشن اور جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ شیخ الحدیث مولانا عبدالمالک ، امیر جماعت اسلامی پنجابی جنوبی جاوید قصوری، امیر جماعت اسلامی ضلع لاہور ڈاکٹر ذکراللہ مجاہد اور امیر متحدہ جمعیت اہلحدیث سید ضیا اللہ شاہ بخاری بھی اس موقع پر موجود تھے۔
سراج الحق نے کہا کہ ہمارے تعلیمی نظام کو سیکولر بنا دیا گیا۔ تعلیمی نصاب میں ہمارے بچوں کو زندگی کا نصب العین بتانے کی بجائے پیسہ کمانے کی ترغیب سکھائی جاتی ہے۔ ملک کی معیشت، تعلیم، صحت، عدالت، پارلیمنٹ آزاد نہیں۔ ہمارے حکمران اور بڑی اپوزیشن جماعتیں امریکا کے سامنے بے بس ہیں۔ حکمرانوں نے امریکی ڈالروں کے عوض ملک کی سالمیت اور قوم کی خودداری کا سودا کیا۔ ہمارے حکمرانوں کو حکم ملتا ہے کہ ریمنڈ ڈیوس کو آزاد کرو تو اسے آزاد کر دیا جاتا ہے، انھیں آرڈر آتا ہے کہ عافیہ صدیقی کو ہمارے حوالے کر دو تو یہ اسے واشنگٹن کے حوالے کر دیتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ہمارے حکمرانوں نے استعمار کی تابعداری میں جمعہ کی چھٹی تک ختم کر دی ،اب عرب ممالک بھی اس ڈگر پر چل پڑے ہیں۔ یہ بدقسمتی ہے کہ امت بے بس اور مظلوم ہے، حکمران غلام ہیں اور ایک ایٹمی اسلامی ملک جو وسائل کی دولت سے مالا مال ہے، بے بسی کی تصویر بن چکا ہے۔ انگریزوں کے تابعداروں نے اس ملک اور قوم کے ساتھ کھلواڑ کیا۔ ہمیں حقیقی معنوں میں آزاد ہونے کے لیے بھرپور جدوجہد کی ضرورت ہے۔
امیر جماعت نے کہا کہ مومن کی زندگی کشمکش انقلاب ہے۔ مومن ظلم اور ناانصافی پر خاموش نہیں بیٹھتا۔ جو لوگ اس دنیا میں یزید کا ساتھ دیتے ہیں وہ اس بات کی توقع نہ رکھیں کہ قیامت کے روز امام حسین کی صف میں کھڑے ہوں گے۔ ظلم اور ناانصافی پر خاموش ظالم کا ساتھ دینے کے مترادف ہے۔ انھوں نے کہا کہ علما امت کی رہنمائی کریں اور فرقہ واریت کے خاتمے کے لیے کردار ادا کریں۔ انھوں نے کہا کہ حکمرانوں نے اسلامیان پاکستان کو صوبائی، نسلی اور مختلف قومیتوں کے تعصبات پر تقسیم کیا ہوا ہے، مگر ظالم اشرافیہ اور ان کے مفادات ایک ہیں۔ جاگیردار اور وڈیرے بڑی پارٹیوں کے حصہ ہیں، ماموں ایک پارٹی میں، بھانجا دوسری میں ہے۔
امریکا کا حکم آتا ہے تو سب اکٹھے ہو جاتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ منی بجٹ کے موقع پر چھ گھنٹوں میں پارلیمنٹ سے 33قوانین پاس ہوئے۔ اپوزیشن نے واک آئوٹ کر کے حکومت کو بل پاس کرنے کا موقع دیا۔ حقیقت میں یہ ورلڈ بنک، آئی ایم ایف اور استعمار کی تابعداری تھی، ایک نے تابعداری کی تو دوسرے نے موقع فراہم کیا۔
انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی طاغوتی نظام کو قوم اور ملک کے لیے زہرِ قاتل سمجھتی ہے۔ ہم نے ہمیشہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے حکم پر بنائے گئے قوانین کے خلاف بغاوت کی۔ جماعت اسلامی ملک میں قرآن و سنت کے نظام کے نفاذ کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔