میران شاہ(صباح نیوز) شمالی وزیرستان کے علاقے میرانشاہ میں فائرنگ سے سابق رکن قومی اسمبلی و رہنما نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ(این ڈی ایم)محسن داوڑ زخمی ہو گئے۔
پولیس ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کے سابق رکن اور نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ محسن داوڑ احتجاجی مظاہرے کے دوران زخمی ہوئے۔ محسن داوڑ کو پاؤں میں گولی لگی۔پولیس کے مطابق احتجاجی مظاہرہ میران شاہ میں انتخابی نتائج کی تاخیر پر کیا جا رہا تھا۔ محسن داوڑ کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ محسن داوڑ کے ساتھ دیگر 3 افراد بھی زخمی ہوئے۔ذرائع کے مطابق محسن داوڑ کے ساتھیوں نے احتجاج کے دوران آرمی کیمپ میران شاہ کے گیٹ پر بلااشتعال فائرنگ شروع کردی۔ پولیس نے شرپسندوں کو منتشر کرنے کے لیے جوابی کارروائی کی۔ پرتشدد احتجاج اور آرمی کیمپ پر فائرنگ کا مقصد حالات اور امن عامہ کی صورتحال کو خراب کر کے سیاسی فائدہ حاصل کرنا ہے۔
عام انتخابات میں محسن داوڑ قومی اسمبلی کے حلقہ اے این 40 پر امیدوار تھے، جس کے نتائج تاحال جاری نہیں ہوئے۔علاوہ ازیں جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے محسن داوڑ پر فائرنگ کی شدید مذمت کی ہے اور سپریم کورٹ سے واقعہ کا نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔انہوں نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا کہ انتخابی دھاندلی کے خلاف شمالی وزیرستان میں احتجاج کے دوران پولیس کی فائرنگ سے محسن داوڑ سمیت دیگر کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے، محسن داوڑ اور ان کے ساتھیوں کے لیے دعاگو ہوں۔انہوں نے کہا کہ شانگلہ کے بعد یہ دوسرا واقعہ ہے جس میں الیکشن کمیشن کے دھاندلی کے خلاف قانونی احتجاج پر فائرنگ کی گئی اور بے گناہوں کا خون بہایا گیا، سپریم کورٹ آف پاکستان اِس کا نوٹس لے۔