اسلام آباد(صباح نیوز)نگران وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر عمر سیف نے کہا ہے کہ آئندہ پانچ سال میں آئی ٹی ماہرین کی شمولیت سے 5 ارب ڈالر کی برآمدات ہوں گی، معیشت کی ترقی میں آئی ٹی کا شعبہ کلیدی اہمیت کا حامل ہے، آن لائن ورک فورس میں پاکستان کا دنیا میں دوسرا نمبر ہے، ای روزگار مراکز کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔ وہ جمعرات کو یہاں کنونشن سنٹر میں ٹیک ڈسٹینیشن پاکستان کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ تقریب کے مہمان خصوصی نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ تھے۔ تقریب سے سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی حسن ناصر جامی نے بھی خطاب کیا۔
نگران وفاقی وزیر آئی ٹی نے کہا کہ ہم نے آئی ٹی سیکٹر کو ترجیحی بنیادوں پر استوار کیا، ہم نے جن اہداف کا تعین کیا ان پر پوری تندہی سے عمل پیرا ہیں، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی پاکستان کے عوام کیلئے آئی ٹی سروسز انڈسٹری، ٹیلی کام سیکٹر، ہینڈز سیٹ مینوفیکچرنگ، پاکستانی سٹارٹ اپس اور فری لانسرز کے شعبہ جات کی ترقی کیلئے نمایاں توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے، پاکستان کی آئی ٹی برآمدات کا حجم 2.6 ارب ڈالر ہے جبکہ اس کے مقابلہ میں بھارت کی 164 ارب ڈالر کی برآمدات ہیں۔ انہوں نے پاکستان میں ہر سال 75 ہزار آئی ٹی گریجویٹس فارغ التحصیل ہو رہے ہیں،
نیوٹیک کے ذریعے 16 ہزار آئی ٹی گریجویٹس کو جدید کورسز کرائے جا رہے ہیں، اعلی تعلیمی کمیشن کے ساتھ مل کر آئی ٹی کے شعبہ میں سکل ڈویلپمنٹ پروگرام شروع کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کے تحت آئی ٹی کمپنیوں کو آمدن ڈالر میں رکھنے کی اجازت دی گئی ہے، اس فیصلہ کے نتیجہ میں ملکی آمدن میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ای روزگار پروگرام پنجاب کے تحت 15 لاکھ افراد کو تربیت دی گئی ہے، ای روزگار کے ذریعے فری لانسرز 30 ڈالر یومیہ کما سکتے ہیں، سکولوں اور کالجز میں آئی ٹی لیبارٹریز کو ای روزگار مرکز میں تبدیل کیا جائے گا، 10 لاکھ فری لانسرز کیلئے ای روزگار مراکز کا منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو ٹیک انڈسٹری کا حصہ بنا کر برآمدات میں 30 فیصد اضافہ کیا جا سکتا ہے، پاکستان سٹارٹ اپس نے چار سال میں 80 کروڑ ڈالر کی آمدن حاصل کی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں فائیو جی سپیکٹرم کا اجرا کیا جا رہا ہے، ملک میں 2 لاکھ کلومیٹر طویل فائبر آپیٹک بچھائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں موبائل صارفین کی تعداد 19 کروڑ 60 لاکھ سے زائد ہے جو دنیا میں ساتویں نمبر پر ہے، گو کہ پاکستان میں ہینڈ سیٹ تیار کرنے والی 35 کمپنیاں کام کر رہی ہیں تاہم اس سے ہماری ضرورت پوری نہیں ہوتی، آئندہ کابینہ اجلاس میں ہینڈ سیٹ مینوفیکچرز کیلئے مختلف اقدامات کی منظوری دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی نوجوان نسل کو امید دینی ہے تاکہ وہ ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکیں اور ملک کی آئی ٹی برآمدات میں نمایاں اضافہ ہو سکے۔ سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی حسن ناصر جامی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نگران وزیراعظم کی قیادت میں آئی ٹی کے شعبہ کی ترقی کیلئے ٹھوس اقدامات کئے گئے ہیں، متحد ہو کر ہم نہ صرف پاکستان کو اقتصادی ترقی کے راستے پر گامزن کر سکتے ہیں بلکہ سماجی اعتبار سے بھی خوشحال بنا سکتے ہیں، نوجوانوں کیلئے فنی تربیت کے پروگرام اور ٹیک پارکس قائم کئے گئے ہیں، پاکستان میں آئی ٹی کے شعبہ کا مستقبل روشن ہے۔۔