شمال غزہ میں جبالیہ کیمپ میں حملے میں شہیدا کی تعداد100 سے زیادہ ہوگئی وزارت صحت

غزہ(صباح نیوز)غزہ میں اسرائیل کی 73  دنوں سے  جاری  شدید بمباری میں تقریبا 19,000 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ العربیہ کے مطابق  شہید ہونے والوں میں    70 فیصد خواتین اور بچے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ 52,000 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔نومبر کے آخر میں ایک ہفتے کی جنگ بندی میں غزہ سے 105 یرغمالیوں کو رہا کیا جن میں 80 اسرائیلی بھی شامل تھے۔اسرائیلی فوج نے شمال غزہ  میں جبالیہ  کو نشانہ بنایا  ہے۔

غزہ میں وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ اس حملے میں 100 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔اسرائیلی فوج نے غزہ کے خان یونس شہر میں ناصر ہسپتال کے شعبہ اطفال کو نشانہ بنایا۔ حملے کے بعد زیرِعلاج بہت سے مریضوں کوباہر نکالنے کی کوشش کی گئی۔اسرائیلی فوجیوں نے کمال عدوان ہسپتال کے سامنے اس وقت فائرنگ کی جب طبی عملہ پریس بیان دے رہا تھا۔اسرائیل کی شدید بمباری  ہونے والی غزہ کی پٹی کے شمال میں بیت لاحیہ کسی ویران  علاقے  کا نظارہ پیش کر رہا ہے۔

شہریوں کی جبرا نقل مکانی کرائے گئے علاقے میں اب  موت کی خاموشی چھائی ہوئی ہے۔اسرائیلی فوج نے غزہ پر اپنے حملوں میں ایک اور صحافی کو قتل کر دیا۔ بتایا گیا ہے کہ صحافی حنین الا قشتان نصرت پناہ گزین کیمپ پر بمباری میں   اپنی جان کی بازی ہار گئے۔اسرائیلی  نشانہ بازوں نے غزہ میں ایک صحافی کو بھی نشانہ بنایا۔ٹانگ  سے زخمی  حالت میں  اپنی  رپورٹنگ  کے ذریعے  صورتحال  سے آگاہی کرانے والے صحافی محمد بالوشہ سے کوئی رابطہ قائم نہیں ہو سکا۔

اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں مزید 3 فوجیوں کی ہلاکت کے بعد ہلاک ہونے والے فوجیوں کی تعداد 127 ہوگئی ہے۔اسرائیلی فوج نے اپنے ایک اور افسر کے غزہ میں مارے جانے کی تصدیق کی ہے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کا میجر لیڈور یوسف کاروانی اتوار کو شمالی غزہ میں حماس سے لڑائی کے دوران مارا گیا۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے آج اپنے 5 افسران کے غزہ میں مارے جانے کی تصدیق کی ہے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حکام نے غزہ میں ابتک مجموعی طور پر 127 اسرائیلی فوجیوں کے مارے جانے کی تصدیق کی ہے۔