1ارب40کروڑ روپے کی ادائیگی کے بعد پاسکو نے آزاد کشمیر کو گندم کی سپلائی بحال کر دی

مظفرآباد(عبدالواجد خان)وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق کی تحریک پر وزیراعظم پاکستان انوارالحق کاکڑ نے آزادکشمیر کی گندم سپلائی بحال کروا دی ۔پاسکو کو فوری طور پر بلاتعطل گندم کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت۔ آزادکشمیرحکومت نے بھی 13ارب بقایا جات میں سے 1ارب40کروڑ روپے پاسکو کے اکاؤنٹ میں منتقل کردیے۔سیکرٹری خوراک آزادکشمیر چوہدری رقیب نے ”صباح نیوز” کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ آزادکشمیر حکومت کے ذمہ پاسکو کی 13ارب روپے کی رقم میں سے 1قسط آج ہی جمع کروائی جارہی ہے ۔یہ رقم آزادکشمیر کے عوام کو دی جانے والی سبسڈی کی مد میں ہے جبکہ پاسکو کو گندم کی خریداری کی اصل رقم میں سے جولائی 2023تایکم دسمبر تک 15ارب روپے ادا کر دئیے تھے ۔

ایک سوال کے جواب میں چوہدری رقیب نے بتایا کہ آزادکشمیر حکومت عوام کو آٹے میں تین قسم کی سبسڈی فراہم کررہی ہے جس میں گندم سپلائی کے لئے ٹرانسپورٹ کی مد میں 7ارب روپے ،گندم پسوائی کیلئے ملز کو دیے جانے والے ڈیڑھ ارب روپے اور ویئر ہائوسز کا کرایہ ،پیکنگ ،لوڈ ،ان لوڈ کی مد میں انسی ڈینٹل سبسڈی 2ارب روپے شامل ہیں جو کل ملا کر ساڑھے دس ارب روپے بنتی ہے جبکہ گندم خرید کی مد میں بھی 12ارب روپےسبسڈی دی جارہی ہے ۔پنجاب میں یہ گندم 43سو روپے من ہے جبکہ آزادکشمیر میں پسا ہوا تیار پیک آٹا عوام کو 31سو روپے من دیا جارہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 1200روپے فی من سبسڈی پورے پاکستان میں کسی جگہ نہیں جبکہ گلگت بلتستان کی صورتحال مختلف ہے وہاں پچاس سال سے سبسڈی رائج ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اب فیصلہ کیا ہے کہ 63ہزار روپے تک آمدنی والے جملہ متوسط اور غیر خاندانوں کو سبسڈی دی جائے گی اس کیلئے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام اور محکمہ زکواة کاڈیٹا جبکہ نادرہ ڈیٹا بیس بھی مدد گار ثابت ہوگا۔

اس وقت آزادکشمیر کی چالیس لاکھ آبادی میں تین لاکھ چالیس ہزار ایسے خاندان ہیں جن کو سبسڈی دی جاسکتی ہے اور اس پر 4ہزار سے 5ہزار روپے ماہانہ سبسڈی کی مد میں 8ارب 16کروڑ سے زائد کاتخمینہ ہے جبکہ مزید مستحق افراد کو تجدید سروے کے ذریعے ڈالنے اور غیرمستحق افراد کو نکالنے کے بعد بھی زیادہ سے زیادہ یہ 9ارب روپے کی سبسڈی بنے گی مگر 22ارب روپے سبسڈی و الا طوفان کم از کم آزادحکومت پر نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق اس سلسلے میں خصوصی اقدامات اٹھارہے ہیںاور اب طے کیاجارہا ہے کہ امیر اور غریب کافرق کر کے سبسڈی صرف غرباء میں تقسیم کی جائے گی اس کیلئے نقد یا آٹے کی صورت میں ہی سبسڈی ملے گی۔ پاکستان میں کسی جگہ بھی ایسا نہیں ہے کہ 22گریڈ کا آفیسر بھی سبسڈی والا آٹا کھائے اور دیہاڑی دارمزدور بھی استفادہ کرے۔ اس لیے ہم سمجھتے ہیں کہ یہ حق صرف نادار،مستحق اور کم آمدنی والے افرادکا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آزادکشمیر نے وزیراعظم پاکستان سے قریبی رابطہ قائم کر کے گندم کی سپلائی بحال کروا دی ہے تاہم ساڑھے گیارہ ارب روپے اب بھی بقایا ہیں ۔