دہلی ہائی کورٹ کا ویڈیو کانفرنسگ کے زریعے یاسین ملک کے مقدمے کی شنوائی کا فیصلہ قابل مذمت ہے،ترجمان جے کے ایل ایف

راولپنڈی (صباح نیوز)جموں کشمیر لبریشن فرنٹ دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتا ہے جس میں یاسین ملک کو بجائے عدالت میں پیش کرنے کے این آئی اے کی خواہش پر ویڈیو کانفرنسنگ کے زریعے ہی مقدمے کی شنوائی کی اجازت دی گئی۔سنٹرل انفارمیشن آفس سے جاری بیان میں دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے پر پارٹی کی طرف سے ردعمل دیتے ہوئے جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان محمد رفیق ڈار نے گذشتہ روز دہلی ہائی کورٹ کے دو جج صاحبان پر مبنی بینچ نے عدالتی سماعت کے دوران یاسین ملک کی عدم موجودگی میں اور بھارتی حکومت کی ایما پر فیصلہ سنایا جو نہ صرف غیر قانونی، غیر جمہوری اور یکطرفہ فیصلہ ہے بلکہ سیاسی انتقام گیری کے تعصب پر مبنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یاسین ملک کا موقف سنے بغیر اور بھارتی خبر رساں ایجنسی اے این آئی کی خبر کے مطابق خصوصی صدارتی احکامات کا سہارا لے کر دہلی ہائی کورٹ کا فیصلہ قانون، انسانی حقوق اور انصاف پر شب خون مارنے کے مترادف ہے۔ترجمان کے مطابق یاسین ملک کو جسمانی طور پر عدالت میں پیش نہ کرنا انہیں دفاع کے حق سے محروم رکھنے کے مترادف ہے کیونکہ ویڈیو کانفرنسنگ کے زریعے عدالتی کاروائی انصاف کے تقاضے پورا کرنے سے قاصر ہے۔ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ نریندر مودی کی سربراہی میں بھارت کی موجودہ انتہا پسند سرکار اپنے سیاسی اہداف کے حصول کے لئے یاسین ملک جیسے پرامن سیاست پر یقین رکھنے والے آزادی پسند کشمیری رہنما کو سیاسی انتقام گیری کا نشانہ بناکر پھانسی کی سزا دلوانے پر تلی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جموں ٹاڈا کورٹ میں پینتیس سالہ پرانے مقدمات کی سماعتوں پر بھی مسلسل پروڈکشن آردرز کے باوجود یاسین ملک کو عدالت میں حاضر نہیں کیا جاتا رہا بلکہ بھارتی تحقیقاتی ادارے سی بی آئی نے ان پروڈکشن آرڈرز کے خلاف بھی بھارتی سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرتے ہوئے یاسین ملک کی عدالتی سماعتوں کے دوران حاضری رکوائی۔ترجمان کے مطابق یاد رہے ریاست جموں کشمیر کے ہر دلعزیز محبوس قومی رہنما محمد یاسین ملک نے بھارت سرکار کی ایما پر یکطرفہ اور تعصب پر مبنی عدالتی کاروائیوں کے خلاف سال   کے وسط میں ہی احتجاجا” اپنا وکیل صفائی واپس کرکے خود ان فرضی مقدمات کا دفاع کرنے کا فیصلہ کیا۔

ترجمان نے کہا کہ تب سے ہی حکومت اور حکومتی ادارے این آئی اے نے اپنی خفت مٹانے کے لئے یاسین ملک سے عدالت میں بنفس نفیس حاضر ہوکر مقدمات کی پیروی اور دفاع کرنے،  یہاں تک کہ ان کے خلاف عدالت میں پیش ہونے والے گواہان کا جرح کرنے کے حق سے بھی محروم رکھا۔جموں کشمیر لبریشن فرنٹ عالمی برادری بالخصوص انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے یاسین ملک کی قیمتی جان بچانے اور بھارتی مقبوضہ جموں کشمیر میں دس لاکھ بھارتی افواج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر مداخلت کر کے بھارت کے ہاتھ روکنے کی اپیل کرتا ہے تاکہ انصاف کا بول بالا ہو۔