کراچی(صباح نیوز)نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے آخری دورحکومت میں کوئی بھی سیاسی قیدی نہیں تھا،شہید بینظیر بھٹو انتقام کی سیاست کا خاتمہ چاہتی تھیں۔
کراچی ادب فیسٹیول میں سینئر صحافی زاہد حسین کی شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے ساتھ انٹرویوز پر مبنی کتاب کے حوالے سے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ شہید بینظیر بھٹو کے بغیر سیاست میں رہنا کبھی کبھی مشکل ہوتا ہے، ہم جب مشکل میں پڑ جاتے ہیں تو سوچتے ہیں اگر شہید بی بی یہاں ہوتیں تو وہ کیا کرتیں،یہ سوچنے کہ بعد ہمیں اس مشکل کا راستہ مل جاتا ہے۔شیری رحمان نے کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو تنقید سسنے کی ہمت رکھتی تھیں، وہ جاننا چاہتی تھیں کہ لوگوں کی نظروں میں وہ کیا غلط کر رہی ہیں،جلاوطنی کے دوران شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی شخصیت میں بہت تبدیلی آئی،ان کا مطالعہ اور علامی سیاست کے حوالے سے معلومات بہت ہی کمال تھی،شہید بینظیر بھٹو کو کہا گیا وہ 2007 کا انتخابات نہیں لڑے گیں،لیکن شہید محترمہ بینظیر بھٹو عوام کی محبت میں وطن آئیں۔
انھوں نے کہا کہ مشرف دور میں سوات میں طالبان نے پاکستان کا جھنڈا ہٹا دیا تھا، 27 دسمبر کے جلسے میں شہید بی بی نے کہا کہ ہم سوات میں پاکستان کا جھنڈا لہرائے گے، ہم ملک کو بچائے گے، شہید بینظیر بھٹو نے مشکل وقت میں پیپلز پارٹی کی قیادت کو سنبھالا، شہید بی بی کا انسانی حقوق کے حوالے سے واضع موقف تھا۔ شیری رحمان نے کہا کہ ان کے نظریات کے مطابق پیپلز پارٹی کے آخری دور میں کوئی بھی سیاسی قیدی نہیں تھا،شہید بینظیر بھٹو انتقام کی سیاست کا خاتمہ چاہتی تھیں،وہ کبھی بھی دبائو میں نہیں آتی تھیں،