قاہرہ (صباح نیوز)غزہ میں عارضی جنگ بندی کے آغاز کے ساتھ ہی مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے غزہ کی پٹی میں ہر قسم کی امداد پہنچانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ رفح کراسنگ کو بند نہیں کیا گیا ہے اور نہ ہی اسے بند کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں شہریوں کے لیے امداد ہر صورت میں داخل ہونی چاہیے۔
انہوں نے اسپین اور بیلجیئم کے وزرائے اعظم کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں جمعہ کو کہا کہ مصر نے غزہ کی پٹی میں داخل ہونے والی 70 فیصد امداد فراہم کی ہے۔مصری صدر نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ ان کے ملک نے غزہ کی پٹی سے 30 سے زائد ممالک کے شہریوں کے باہر نکلنے میں سہولت فراہم کی۔انہوں نے غزہ کی پٹی کے تمام علاقوں میں محفوظ راہداری فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
علاوہ ازیں مصری صدر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ کبھی بھی غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کی نقل مکانی کی اجازت نہیں دیں۔انہوں نے کہا کہ عالمی برادری فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے اور اسے اقوام متحدہ میں شامل کرے۔ انہوں نے کہا کہ دو ریاستی حل کا احیا ایک مطالبہ ہے تاہم فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے لیے ابھی سے اقدامات کرنا ہوں گے۔
یہ پیش رفت غزہ میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے نفاذ کے بعد سامنے آئی ہے۔ جنگ بندی صبح 7 بجے نافذ ہوئی۔ 48 دنوں تک جاری اسرائیلی بمباری روک دی گئی، جس میں اس پٹی میں تقریبا 15,000 افراد شہید اور 30,000 سے زیادہ زخمی ہوئے۔۔