اسلام آباد(صباح نیوز)وزیر اعظم کی معاون برائے انسانی حقوق مشعال حسین ملک نے کہا ہے کہ بچوں کے عالمی دن کے موقع پر ہم جہاں بچوں کی تعلیم، تحفظ اور بہتر مستقبل پر بات کرتے ہیں وہیں ان کشمیری و فلسطینی بچوں کو بھی دیکھنا چاہیے جن کے صرف قبرستان بنتے جارہے ہیں۔ عالمی برادری سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ کیا کشمیری و فلسطینی بچوں کا قبرستان کے علاوہ کوئی حق نہیں۔
بچوں کے عالمی دن کے موقع پر جاری ایک وڈیو پیغام میں وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے انسانی حقوق اور حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال حسین ملک نے کہا کہ گزشتہ چالیس دنوں میں اسرائیلی فورسز نے پانچ ہزار سے زائد فلسطینی بچے شہید کردیے جبکہ 1800سیزائد فلسطینی بچوں کی لاشیں تباہ شدہ بلڈنگز کیملبے میں پھنسی ہوئی ہیں۔ غزہ میں پچاس فیصد سے زائد آبادی بچوں کی ہے جنھیں جنگی حالات کا سامنا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ 50 ہزار سے زائد فلسطینی حاملہ مائیں ہیں اور ان بچوں کی زندگیاں بھی خطرے سے دوچار ہیں ۔
انھوں نے کہا کہ بھارت کے غیرقانونی زیرتسلط جموں و کشمیر میں اب تک لاکھوں کی تعداد میں کشمیری بچے بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہید ہوچکے ہیں جبکہ لاکھوں بچے یتیم ہوچکے ہیں ان سب کا کیا قصور ہے۔کیا ہمارے بچوں کا کوئی حق نہیں ہے۔ کیا ہمارے بچوں کو زندہ رہنے کا حق نہیں۔بچوں کے خلاف جنگی جرائم کا ارتکاب کب ختم ہوگا ۔انھوں نے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں ہمارے بڑوں کو جیلوں میں بند کردیا گیا یا شہید کردیا گیا۔ہم کب اس احساس کے ساتھ یہ عالمی دن منا سکیں گے کہ ہمارے بچوں کو بھی زندہ رہنے کا حق حاصل ہے ۔۔