لاہور (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی اپیل پر لاہور میں 19نومبر کوغزہ مارچ ہو گا ، جس میں اہل لاہور کی بھرپور شرکت کو یقینی بنایا جائے گا ۔پاکستان کے 25کروڑ غیور عوام اپنے مصیبت زد ہ بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور ان کی اخلاقی ، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھیں گے ۔ آج ایک طرف آزاد امت ہے اور دوسری طرف ان کے غلام حکمران جو امریکی غلامی میں سر سے پاوں تک ڈوب چکے ہیں۔ او آئی سی اجلاس میں مسلم ممالک کے حکمرانوںنے ثابت کیا کہ وہ مظلوم فلسطینیوں کی خاطر اپنے مفادات سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ۔ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
انہوں نے کہا کہ فاشٹ اسرائیلی حکومت مظلوم فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہی ہے ۔معصوم لوگوں کے خلاف جارحانہ طرز عمل کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔فلسطین ، کشمیر سمیت دنیا میں جہاں بھی ظلم و نا انصافی کا بازار گرام ہے وہاں امن کو قائم کرنا اقوام متحدہ اور عالمی برادری کی بنیادی ذمہ داری ہے ۔ اسرائیل اور بھارت دہائیوں سے قتل عام کر رہے ہیں۔ مگر مجال ہے کہ کسی بھی انسانیت کے علمبردار ملک کے کانوں پر جوں تک بھی رینگتی ہو ۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں معصوم بچوں کی شہادت اقوام متحدہ ، عالمی برادری اور امن کے علمبر دار ممالک کے منہ پر طمانچہ ہے ۔فلسطین کے معاملے پر انسانی حقوق کے دعویداروں کا ضمیر مرنے والوں کے ساتھ ہی دفنایا جا چکا ہے۔ حکومت پاکستان مذمتی بیانا ت سے آگے بڑھے اور غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی رکوانے میں اپنا بنیادی کردار ادا کرئے ۔اسرائیلی اپنی سیکورٹی میں ناکامی کی ہزیمت کا بدلہ لے رہا ہے ۔
محمد جاوید قصوری نے مزید کہا کہ اسرائیل پر غزہ جنگ کو 42 واں روز ہے، یہ جنگ اسرائیل کو کافی مہنگی پڑرہی ہے اور اس کے اثرات معیشت پر نظر آنے لگے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی مرکزی بینک کے مطابق جنگ کے سبب اسرائیلی معیشت کو یومیہ 26 کروڑ ڈالرز کا نقصان ہو رہا ہے اور غزہ جنگ کی وجہ سے اسرائیلی معیشت کو 50 ارب ڈالرز کا نقصان ہو سکتا ہے