واشنگٹن(صباح نیوز)امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو پر واضح کر دیا ہے کہ دو ریاستی حل ہی اسرائیل-فلسطین تنازع کا واحد حل ہے اور غزہ پر قبضہ ایک غلطی ہوگی ۔ یہ سوچنا بہت بڑی غلطی ہے کہ وہ غزہ پر قبضہ کر لیں گے، مجھے نہیں لگتا ایسا کرنا مسئلے کا حل ہے۔
امریکی ریاست کیلیفورنیا میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ وہ وقت سے پہلے اس متعلق کچھ بولنا نہیں چاہتے مگر امریکہ کو قطر سے بہت تعاون مل رہا ہے، جو اسرائیل اور حماس کے درمیان ان یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق ڈیل پر مذاکرات کرا رہا ہے۔بائیڈن نے صحافیوں سے بات کرتے کرتے ہوئے کہا کہ وہ غزہ میں حماس کے زیر حراست یرغمالیوں کو آزاد کرانے کے لیے اپنی طاقت کے مطابق ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں لیکن اس کا مطلب امریکی فوج بھیجنا نہیں ہے۔ ادھر مغربی میڈیا کے مطابق قطرمذاکراتی عمل سے باخبر عہدیدار نے بتایا کہ قطری ثالث حماس اور اسرائیل کے درمیان 50 گرفتار افراد کی رہائی اور 3 روزہ جنگ بندی کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔
عہدیدار نے بتایا کہ زیر بحث ڈیل کے حوالے سے امریکا سے بھی رابطہ کیا گیا ہے، جس میں اسرائیلی شہریوں کی رہائی، اسرائیلی جیلوں سے چند فلسطینی جیلوں سے خواتین اور بچوں کی رہائی اور غزہ میں مزید امدادی اشیا پہنچانے کی اجازت کی بات کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ حماس نے اس ڈیل کے عمومی خاکے پر اتفاق کیا ہے لیکن اسرائیل نے اتفاق نہیں کیا اور اب تک تفصیلات پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔تاحال یہ واضح نہیں ہے کہ کتنی فلسطینی خواتین اور بچوں کو اسرائیل اس زیر بحث معاہدے کے تحت رہا کرے گا۔