سابق نگران حکومت میں ہونے والی غیر قانونی بھرتیوں اور تبادلوں کی تحقیقات کی جائیں. پروفیسر محمد ابراہیم خان

 پشاور(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ سابق نگران حکومت میں ہونے والی غیر قانونی بھرتیوں اور تبادلوں کی تحقیقات کی جائیں۔ سابق نگران حکومت میں سیاسی بنیادوں پر بے شمار تبادلے کیے گئے ہیں اور ملازمین کا دوردراز علاقوں میں بھیجا گیا ہے۔ سرکاری ملازمین کی اکثریت سیاسی بنیادوں پر کیے گئے ان تبادلوں سے ناخوش ہے۔ حکومت ملازمین کی رائے معلوم کرے، جو تبادلے والے علاقوں میں خوش ہیں یا انھوں نے درخواستیں دی ہیں انھیں وہیں رہنے دیا جائے اور جو واپس جانا چاہتے ہیں ان کے فوری طور پر ان کے علاقوں میں تبادلے کے احکامات جاری کیے جائیں۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے المرکز الاسلامی پشاور سے جاری کیے گئے بیان میں کیا۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی نے سابق نگران کابینہ کے خلاف سیاسی بنیادوں پر تبادلوں اور تعیناتیوں کے خلاف عدالت میں رٹ دائر کی تھی لیکن نگران کابینہ کی تبدیلی کے بعد وہ رٹ غیر مثر ہوگئی۔ ہم اب بھی اس معاملے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

سیاسی بنیادوں پر ہونے والے تبادلے سرکاری ملازمین اور ان کے خاندانوں کے ساتھ زیادتی ہے۔ یہ زیادتی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انھوں نے نامزد نگران وزیراعلی جسٹس (ر)ارشد حسین شاہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے منصب کا حلف اٹھانے کے بعد سیاسی بنیادوں پر ہونے والے تبادلوں کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائیں اور متاثرہ سرکاری ملازمین کی تکالیف کا ازالہ کریں۔