خیبرپختون خواہ بھر کی تاریخی جامعات بدترین مالی بحران کا شکار ہونے لگی ہیں،وسیم حیدر


 پشاور(صباح نیوز) ناظم اسلامی جمعیت طلبہ صوبہ خیبرپختون خوا وسیم حیدر نے کہا کہ  صوبہ بھر کی تاریخی جامعات بدترین مالی بحران کا شکار ہونے لگی ہیں۔صوبائی وفاقی حکومتیں فوری طور پر تعلیمی ایمرجنسی نفاذ کا اعلان کریں۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں جنسی ہراسانی اور منشیات کا استعال خطرناک حدتک بڑھ چکاہے۔نوجوان نسل میں منشیات کا فروغ ہر شعبہ زندگی کے لیے ایک تشویش ناک امر ہے۔اس وقت 12جامعات مستقل وائس چانسلر سے محروم ہیں۔نومبرمیں مزید 5یونیورسٹیز کی مستقل وائس چانسلر ریٹائیرڈ ہوجائیں گی۔جس کیخلاف 22نومبر کو جامعہ پشاور میں صوبہ بھر کے طلبہ کو جمع کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور یونیورسٹی کیمپس تنظیمی دورے کے موقع پر کارکان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ سمسٹر سسٹم نے ہمارے نظام تعلیم کو بگاڑدیاہے،سمسٹر نظام میں اصلاحات کیا جائے۔امتحان کے انعقاد میں تھرڈ پارٹی کو شامل کرکے ان سے لیا جائے۔تعلیمی اداروں میں رئیل اسٹک ہولڈر طلبہ ہیں۔طلبہ یونین بحال کرکے الیکشن کرایاجائیں۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں تعلیم کے لئے 5فیصد، جدید،ترقی یافتہ یکساں نظام تعلیم،طلبہ یونین کی بحالی، بی  اور سابقہ فاٹا کے تعلیمی مسائل اور تمام سکالرشپ کی بحالی کیلئے  22 نومبر کو پشاور میں حقوق طلبہ کنونشن ھوگا، جسمیں خیبرپختونخواہ بھر سے سینکڑوں کی تعداد میں طلبہ شرکت کرینگے۔اس موقع پر ناظم پشاور کیمپس اسفندیار ربانی،معتمدتقویم الحق،ناظم جامعہ پشاور آفتاب عالم،ترجمان کیمپس اویس خان اور تمام علاقوں کے ناظمین بھی موجود تھے۔