کوئٹہ(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی بلوچستا ن مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا ہے کہ ذاتی مفادات ،فائدے ومراعات اور تنخواہوں میں اضافے کیلئے بھاری سودی قرضے لیے جارہے ہیں ۔ژوب ،چمن، خضدارسمیت دیگر پرامن علاقوں میں حالات خراب کیے جارہے ہیں۔سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی جیسے واقعات رکھوانے کیلئے مسلم حکمرانوں کوبہادری سے سخت عملی اقدامات اُٹھانے ہوں گے ۔حکومت کے آئی ایم ایف سے معاہدہ میں مہنگائی کا سونامی اور مکمل غلامی کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدوں کی تمام تفصیلات قوم کے سامنے لائی جائیں کیوںکہ گزشتہ کئی عشروں سے آنے والے تمام حکمران قرضوں کی معیشت کے علاوہ کوئی متبادل پروگرام پیش نہیں کر سکے، یہ بیرونی قرضوں سے عیاشی کرتے ہیں۔بلوچستان کے معصوم عوام نوجوانوں اورتاجروں کو قانونی طریقے سے تجارت کے مواقع حاصل نہیں تجارت ،بارڈروساحل اور شاہراہوں پر حکومتی ومقتدرقوتوں اورمافیازکا راج ہے۔روزگار برائے فروخت،تعلیم میں میرٹ کے بجائے سفارش ،صحت کی سہولیات ناپید ،امن وامان کا فقدان ہر طرف مایوسی نااہلی وناکامی کا دوردورہ ہے جماعت اسلامی بلوچستان کے سلگتے مسائل کو اجاگر اورحل ،امن وامان کے قیام کیلئے 22جولائی کوکوئٹہ میں ”امن جرگہ”کاانعقادکریگی۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نے امن جرگہ کے انعقادوتیاروں کے حوالے سے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اجلاس میں صوبائی نائب امراء مولاناعبدالکبیر شاکر،بشیراحمدماندائی ،زاہداختربلوچ ،سیکرٹری اطلاعات عبدالولی خان شاکر ،صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری سید نورالحق ایڈوکیٹ اورناظم بیت المال سلطان محمد محنتی نے شرکت کی اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ بلوچستان کو حکمرانوں،مقتدرقوتوں کی نااہلی ،ناکامی ،مفادپرستی و لوٹ مارنے تباہ کر کے رکھ دیا ہے بلوچستان کے عوام نوجوانوں کو اللہ کی طرف سے مہیا کیے گیے وسائل سے بھی استفادہ نہیں کرنے دیا جارہا۔بارڈر ٹریڈ،ساحل کی فشریزمیں بھی مقتدرقوتیں ،لٹیرے رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے ۔لٹیرے بارڈرٹریڈ وساحل سے روزانہ کروڑوں کمارہے ہیں لیکن بلوچستا ن کے بے روزگارنوجوانوں ،عوام،تاجروں کیلئے کچھ نہیں۔قانونی تجارت بھی نہیں کر نے دیا جارہا حکمران مقتدرقوتیں چاہتی ہے کہ بلوچستان کے اہل پڑھے لکھے نوجوان بھی پہاڑوں کا رخ کریں تاکہ لٹیرے کھل کر لوٹ مار کریں جماعت اسلامی بلوچستان کے مسائل کو اجاگراور حل کیلئے آئینی قانونی جدوجہد جاری رکھے گی ۔
بارڈرٹریڈ،ساحل کے کاروبار،نوکریوں کی خرید وفروخت اور پٹرولیم مصنوعات کی تجارت پر قبضے کے بعداہل پڑھے لکھے نوجوان حالات سے مایوس ہوکر نفسیاتی مریض بنتے جا رہے یا خودکشیوں،خودسوزیوں پر مجبور ہوئے ہیں۔ تینوں بڑی حکمران سیاسی جماعتوں نے ثابت کیا کہ ملک اشرافیہ اور مافیاز کا ہے یہاں پڑھے لکھے نوجوانوں اور غریبوں کا کچھ نہیں۔ پارلیمنٹ میں موجود جاگیردار، ٹھیکیدار، وڈیرے،امراء اپنے خرچ پر علاج تک نہیں کراتے اور نہ عمرہ یا حج پر جاتے ہیں۔ حالات یہ ہیں کہ ملک میں سیاسی ، معاشی اور سماجی دہشت گردی عروج پر ہے ، (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی چوتھی اور پہلی دفعہ وزیراعظم کے نعروں کی بجائے عوام کے سامنے اپنی اب تک کی کارکردگی پیش کریں۔ جماعت اسلامی کی حکومت آئے گی تو ملک دنیا کی قیادت کرے گا، یہ ملک اللہ کا انعام ہے، قیامت تک شاد آباد رہے گا ، قوم سے اپیل ہے کہ وہ جماعت اسلامی کا بھرپور ساتھ دیں