ہمارے ہاں انفرادی اور قومی سطح پر اپنی ناکامیوں اور بربادیوں کے لیے دوسروں کو ذمہ دار ٹھہرانے کا رجحان اسقدر گہرائی حاصل کر چکا ہے کہ الامان الحفیظ! یہ رجحان ہمارے قومی وجود کو دھیمک کی طرح چاٹ رہا مزید پڑھیں
ہمارے ہاں انفرادی اور قومی سطح پر اپنی ناکامیوں اور بربادیوں کے لیے دوسروں کو ذمہ دار ٹھہرانے کا رجحان اسقدر گہرائی حاصل کر چکا ہے کہ الامان الحفیظ! یہ رجحان ہمارے قومی وجود کو دھیمک کی طرح چاٹ رہا مزید پڑھیں