چہرے وہی ہیں مگر دَور نیا ہے۔ذہن میں بے ساختہ یہ بھی آتا ہے۔ نیا جال لائے پرانے شکاری۔ اور کچھ کے لیے یہ بھی۔ گیا دور سرمایہ داری گیا تماشا دکھاکر مداری گیا لیکن ہم خلقِ خداکی ہم نوائی مزید پڑھیں
چہرے وہی ہیں مگر دَور نیا ہے۔ذہن میں بے ساختہ یہ بھی آتا ہے۔ نیا جال لائے پرانے شکاری۔ اور کچھ کے لیے یہ بھی۔ گیا دور سرمایہ داری گیا تماشا دکھاکر مداری گیا لیکن ہم خلقِ خداکی ہم نوائی مزید پڑھیں