سینیٹر مشتاق احمد خان کا جاری بلدیاتی انتخابی مہم پر وفاقی ،صوبائی حکومتوں کے اثرانداز ہونے پر شدید تحفظات کا اظہار


پشاور(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے19دسمبر کو خیبرپختونخوا میں منعقد ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں حکمران جماعت تحریک انصاف کی وفاقی و صوبائی حکومتوں ، ممبران قومی اسمبلی و صوبائی اسمبلی ، صوبائی و فاقی وزراء بشمول وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کی جانب سے الیکشن مہم میں حصہ لینے انتخابی عمل پر اثر انداز ہونے اور الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ ضابطہ اخلاق کی صریح خلاف ورزیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ الیکشن کمیشن کے جاری کردہ ضابطہ اخلاق کے مطابق الیکشن شیڈول کے اجراء کے بعد ہر قسم کے ترقیاتی منصوبوں کے اعلانات ، سرکاری افسران کے تبادلوں ،ممبران قومی اسمبلی و صوبائی اسمبلی ، صوبائی و فاقی وزراء کے انتخابی جلسوں میں شرکت پر پابندی عائد ہو جاتی ہے اور ترقیاتی اعلانات پر پابندی عائد ہو تی ہے۔

لیکن خیبرپختونخوا میں صوبائی و وفاقی حکومتوں ممبران قومی و صوبائی اسمبلی وفاق و صوبائی وزراء کھلم کھلا حکومتی اُمیدواروں کے انتخابی مہم چلارہے ہیں اور ترقیاتی منصوبوں ، سکیموں اور نوکریوں کے اعلانات کررہے ہیں جبکہ وفاقی وصوبائی حکومت صوبائی اور ضلعی انتظامیہ پر اثرانداز ہونے کے لیے مسلسل سرکاری افسران کے تبادلے کررہی ہے ۔

الیکشن کمیشن اس پورے معاملے میں بے بس اور خاموش تماشائی کا کردارادا کررہی ہے جوکہ انتہائی افسوسناک اور شرم کا مقام ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز جماعت اسلامی کے وفد کے ہمراہ صوبائی چیف الیکشن کمشنر شریف اللہ اور صوبائی چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزادبنگش سے الگ الگ ملاقاتوں میں کیا۔

انہوں نے صوبے میں جاری انتخابی مہم پر وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے اثرانداز ہونے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس کو پری پول دھاندلی سے تعبیر کیا۔

صوبائی الیکشن کمشنر سے ملاقات میں انہوں الیکشن کمیشن کے ضابط اخلاق کی خلاف ورزیوں پر انہوں نے کہاکہ صوبائی وفاقی وزراء کھلم کھلا دھمکیاں دے رہے ہیں کہ حکومتی امیدوار کی شکست کی صورت میں ترقیاتی فنڈز روک دیئے جائیں گے ۔ یہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری بنتی ہے کہ ضابطہ اخلاق کی پاسداری کو یقینی بناتے ہوئے اس کے خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت تادیبی کاروائی کرے۔

چیف سیکرٹری سے ملاقات میں انہوں نے کہاکہ مختلف اضلاع سے شکایات موصول ہورہے ہیں کہ ضلعی انتظامیہ حکومتی دبائو کے باعث فریق بنی ہوئی ہے جس کا سدباب ضروری ہے ۔

انہوں نے خبردار کیا کہ جماعت اسلامی کسی بھی صورت دھاندلی یا عوامی مینڈیٹ کی چوری کی اجازت نہیں دے گی ۔ شدید مہنگائی ، بے روزگاری ، بیڈ گورننس ، جھوٹے انتخابی دعوئوں نے حکومت کی چہرے سے نقاب اتار دیا ہے جس کی وجہ سے انہیں اپنی شکست نظر ارہی ہے ۔

اس لیے وہ ان ہتھکنڈوں پر اُتر آتے ہیں۔ الیکشن کمشنر اور چیف سیکرٹری نے وفد کو یقین دلایا کہ پر امن اور شفاف انتخابات کے انعقاد کو ہر صورت یقینی بنایا جائیگا ۔ وفد میں ممبر صوبائی اسمبلی و نائب امیر صوبہ عنایت اللہ خان ، سابق ممبر قومی اسمبلی و نائب امیر صوبہ صابرحسین اعوان ، صوبائی جنرل سیکرٹری عبدالواسع اور صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری صہیب الدین کا کاخیل شامل تھے۔