سپریم کورٹ ، ریلوے زمین غیر قانونی لیزپر دینے کیخلاف کرپشن ریفرنس کی اپیل واپس لینے پر خارج

اسلام آباد(صباح نیوز)سپریم کورٹ آف پاکستان نے ریلوے کی زمین غیر قانونی طور پر لیز پر دینے پر کرپشن ریفرنس کی اپیل واپس لینے کی بنیاد پر خارج کردی۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا تھا کہ معاملہ ریلوے کی زمین کا تھا لیکن کیا کریں، قانون، قانون ہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمرعطابندیال کی سربراہی میں جسٹس عائشہ اے ملک اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ نیب کی جانب سے دائر اپیل میں ملزم کی ضمانت کی منسوخی کی استدعا کی گئی تھی۔ دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ نیب ترمیمی آرڈیننس 2022کے تحت یہ مقدمہ اب نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں رہا۔

نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ریفرنس 31 کروڑ روپے کی کرپشن کا ہے اور نئے قانون کے تحت نیب 50کروڑ روپے سے کم کی کرپشن پر کاروائی نہیں کرسکتا اس لئے موجودہ کیس میں نیب مزید کارروائی نہیں کرسکتا، یہ نیب کے دائرہ اختیار سے جاچکا ہے اور اب یہ درخواست غیر مئوثر ہو چکی ہے۔

اس پر چیف جسٹس عمر عطابندیال نے فیصلہ لکھواتے ہوئے اپنے اسٹینو گرافر سے کہا، لکھو ،قانون قانون ہے، اگر قانون اجازت نہیں دیتا توپھر اس پر عدالت کوئی حکم جاری نہیں کرسکتی، جس کے بعد عدالت نے نیب کی اپیل غیرمئوثر ہونے کی بنیاد پر خارج کردی۔