کوئٹہ (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا ہے کہ منصفانہ عدالتی تحقیقات کرکے ملوث مجرموں کو قرارواقعی سزادی دیکر5مغوی بچوں کو بازیاب کیا جائے۔لاشوں کے پوسٹ مارٹم کرکے منصفانہ عدالتی تحقیقات کی جائے۔ہر سطح پر نجی جیلوں کاخاتمہ کیاجائے۔پوسٹ مارٹم ،صاف شفاف تحقیقات کیے جائیں حکومت حقیقی مجرموں کو قرارواقعی سزادیکر عوام کو اعتماد دیں۔جماعت اسلامی نے سینٹ میں اس ظلم وجبر کے خلاف بھر پور آوازاُٹھائی آئندہ بھی اُٹھائیں گے۔ ہمیں اس ظالمانہ واقعے پر بہت افسوس اور دکھ ہواہے ۔ انسانیت کا قتل قوم قبیلے سے تعلق نہیں رکھتا اس قسم کے مظالم پر سب کو متحدہونا چاہیے مری قبائل کے سرداروں نوابوںکو بھی ظلم وجبر کے خاتمے میں کرداراداکرنا چاہیے ۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نے کوئٹہ ریڈزون میں مری قبائل کے سانحہ بارکھان کے لواحقین کے احتجاجی دھرنے سے خطاب ہوئے کیا۔امیر ضلع کوئٹہ حافظ نورعلی ،مرتضیٰ خان کاکڑ،ڈاکٹرنعمت اللہ ،جے آئی یوتھ بلوچستان کے صدرنقیب اللہ اخوانی ،عبدالرافع خلجی ودیگر رہنما بھی ان کے ہمراہ تھے۔ دھرنے میں مولانا عبدالحق ہاشمی نے شہداء کی مغفرت درجات کی بلندی اور پسماندگان کیلئے صبرجمیل کی دعاکی ۔مولاناعبدالحق ہاشمی کیساتھ جماعت اسلامی کوئٹہ ،جمعیت طلباء عربیہ ،جماعت اسلامی یوتھ کے کارکنان وذمہ داران بڑی تعدادمیں ان کے ہمراہ تھے ۔
مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ جرگوں میں بھی قتل وغارت گری کی مذمت ،انصاف اورعدل کیلئے کام ہونا چاہیے ۔قبائل کے بڑوں کو قبائل کیلئے انصاف کی فراہمی ،ظلم کے خاتمے اور عدل کیلئے مخلصانہ کام کرنا چاہیے بدقسمتی سے ہمارے یہاں ایسانہیں ہے ۔ہمیں ملکرخان محمد مری کے لواحقین کو اپناسمجھ کر مخلصانہ جدوجہد کرنا چاہیے بلوچستان کے لوگ ظلم وجبر کے خلاف بلاتفریق متحد ہوں گے تو عدل وانصاف اور جبر کا خاتمہ ہوگا ۔
انہوں نے کہاکہ بارکھان میں خاتون ماں اور بیٹوں کا المناک قتل وحشیانہ تشددریاست اورسماج کے چہرے پر بدنماداغ ہے المناک قتل ،انسانی حقوق کی پامالی اور سماجی تقسیم انتہائی تنزل کی بھیانک تصویر ہے۔پوری قوم مظلوم خاندان کیساتھ ہے کاش باثرقاتل کونشان عبرت بنایا جائے۔جماعت اسلامی قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے اور مغیوں کی بازیابی کاہر فورم پر مطالبہ کرتی رہیگی جماعت اسلامی سانحہ بارکھان کے مظلوم خاندان کیساتھ اور ہر ظلم وجبر کے خلاف ہے ،بدقسمتی ،قانون وانصاف اوردیانت دار حکومت نہ ہونے کی وجہ سے بلوچستان میں اب تک جنگل کا قانون رائج ہے ۔عوام کو انصاف نہیں مل رہا قانون طاقتورکیلئے ہے جبکہ کمزور اور اور مظلوم پر کوئی انصاف نہیں جماعت اسلامی مظلوموں کیساتھ اورہر ظلم کے خلاف ہے