لاہور(صبا ح نیوز)نائب امیر جماعت اسلامی سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ عمران خان حکومت ہواس باختہ اور اندرونی بھگدڑ کا شکار ہے۔ وزیراعظم،وزراء اور ترجمانوں کا بیانیہ تضادات کا شکار ہے، سیاسی جمہوری پارلیمانی اور آئینی نظام کے بچاو اور استحکام کا ایک ہی حل ہے کہ عمران خان استعفی دیں.
کراچی،حیدرآباد، لاہور میں طلبہ، مزدور کنونشن،جملہ خطاب اور میڈیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ تحریک لبیک سے مذاکرات ،معاہدے اور وزرا ء کے اعلانات کے باوجود عملدرآمد پر احتجاج پر غداری اور بیرونی پشت بانی کے الزامات اسٹیٹس کو اور پرانے پاکستان کی ہی حکمرانی واردات ہے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت کی بدانتظامی نے حالات کو ابتر کر دیا ہے ، پارلیمنٹ ، اقتصادی انظام، ریاست اداروں کے درمیان تال میل نہیں جس کی وجہ سے داخلہ ، خارجہ اور معاشی محاذ پر مسلسل ناکامی اورزوال بڑھتا جا رہا ہے۔ مہنگائی بے روزگاری لاقانونیت ، رشوت کرپشن بلند ترین سطح پر ہے عوام خوار ہو گئے ہیں۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کی طرح دیگرصوبوں کے وزرا اعلی ناکام ہو چکے۔مستعفی ہوں وفاق اور صوبوں میں پارلیمانی نمائیندہ جماعتیں متعین وقت کے لئے حکومتیں بنائیں اور بااختیار بلدیاتی نظام وانتخابات، انتخابات کی شفافیت کے لئے انتخابی اصلاحات اور عام انتخابات کرا دیئے جائیں۔
انہوں نے کہاکہ 2018 کا دھاندلی زدہ انتخاب کے بعد حکومت اسٹیبلشمنٹ کے ایک پیج پر ہونے کو عمران خان حکومت کی نااہلی غرور وتکبر بے تدبیری نے سب کو مایوس کر دیا ہے۔ جماعت اسلامی آئین کی بالادستی اور عوامی مسائل پر ملک گیر جدوجہد کو جاری رکھے گی۔
لیاقت بلوچ نے حیدرآبادمیں جمعیت طلبہ عربیہ کے تربیتی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملتِ اسلامیہ کو دنیاکی امامت کرنا ہے مگر گروہ بندی ، فرقہ واریت ، عصبیت ، ملکی قبائلی اور علاقائی جھگڑوں نے شیرازہ بکھیر دیا ہے۔ دینی مدارس کے طلبہ اور نوجوان علما اپنے مسالک سے جڑے رہیں لیکن اصل ہدف قرآن وسنت کی بالادستی بنائیں۔ اقتصادی نظام کو سود، قرضوں ،کرپشن سے پاک کرنے ، اسلامی معاشی نظام کے قیام کے لئے رائے عامہ بیدار کریں۔ مدارس ومنبرومحراب جدید دور میں جدید ذرائع ابلاغ کے شر انگیز وار کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔ عظمت مصطفی کا تقاضا ہے کہ نظام مصطفی نافذ ہو۔