شوگرسکینڈل کیس میں شہباز شریف نے کیا دلچسپ جواب دیا؟ پڑھیئے


اسلام آباد (عابدعلی آرائیں) مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف نے ایف آئی اے پنجاب ڈائریکٹوریٹ لاہور کی شوگر سکینڈل کیس کی تحقیقات کرنے والی ٹیم کی طرف سے19نومبر 2020 کوعدالتی اجازت کے بعد بھجوائے گئے پانچ سوالات پر مشتمل سوالنامہ کا جواب جمع کرایا ہے ۔

ذرائع کے مطابق شہباز شریف کی طرف سے سوالنامے کا جواب نہ دینے پر ایف آئی اے نے پندرہ جون 2021کوکال اپ نوٹس بھی بھجوایا تھا ۔
میاں محمد شہباز شریف نے ایف آئی آر نمبر 39/2020 ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل لاہور کی جانب سے بھجوائے گئے5 سوالا ت کا جواب دیا ہے ۔

دو صفحات پر مشتمل پانچ سوالات اور ان کے جوابات دیئے گئے ہیں

سوال نمبر1
ایف آئی اے کے پاس رمضان شوگر ملز اور العربیہ شوگر ملز کے بزنس کے حوالے سے معمولی تنخواہ والے ملازمین کے نام پر اکاؤنٹس کھولے گئے جن میں پچیس ارب روپے سے زائد کی رقم جمع کرائے جانے کے کریڈیبل شواہد موجود ہیں۔ ایف آئی آر نمبر 39/2020 کے مطابق یہ دونوں کمپنیاں جعلی ہیں۔ آپ یہ بتائیں کہ کیا آپ نے ان اکاؤنٹس میں جمع کرائے گئے پیسوں میں سے رقم وصول کی یا آپ کی طرف سے کسی نے کوئی رقم وصول کی ؟اگر نہیں کی تو آپ نے اورنگزیب بٹ سے 05ملین روپے کا چیک کیسے وصول کیا ؟اور وہ چیک رمضان شوگر مل کے چپڑاسی مرحوم گلزار احمد خان کے اکاؤنٹ میں جمع کرایا گیا۔

جواب : میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ میں نے آپ کی طرف سے بھجوایا گیا سوالنامہ آج پڑھاہے ، میں سمجھتا ہوں کہ مجھ پر جتنے بھی الزامات لگائے گئے ہیں جعلی اور خود ساختہ ہیں، یہ اسی طرح کے الزامات ہیں جس طرح کے الزامات نیب کی جانب سے جعلی ٹی ٹیز اور منی لانڈرنگ کے ریفرنسز میں لگائے گئے ہیں اور نیب کے ریفرنسزکا احتساب عدالت نمبر ایک میں ٹرائل جاری ہے۔ میں کبھی بھی رمضان شوگر ملزکا ڈائریکٹر، شیئر ہولڈرنہیں رہا اور نہ ہی کبھی میں نے کوئی تنخواہ یا کوئی اور مراعات لیں ۔ جہاں تک اس مخصوص سوال یا دیگرسوالات کے جواب کا تعلق ہے میں اپنا جواب اپنے وکیل اور قانونی ٹیم کے مشاورت کے بعدمناسب وقت پر دوں گا۔

سوال نمبر02۔
ایف آئی اے کے پاس مصدقہ معلومات ہیں کہ آپ کی طرف سے سلمان شہباز شریف نے کیش میں بھاری رقوم وصول کی ہیں انہوں نے یہ رقوم وزیراعلی پنجاب کا کیمپ آفس قرار دیئے گئے ماڈل ٹاؤن لاہور کے گھر نمبر 87/96 میں وصول کیں اور انہوں نے یہ رقم آپ کی سبز بلٹ پروف لینڈکروزر کے ذریعے کارپوریٹ آفس 55-کے ماڈل ٹاؤن لاہور منتقل کی اور آپ کے قابل اعتماد افسران کے اکاؤنٹس میں یہ رقم جمع کرائی گئی۔ایف آئی اے نے سوال کیاہے کہ آپ کا کیمپ آفس کی رہائشگاہ اور ذاتی گاڑی رقم کی وصولی اور منتقلی کے لئے استعمال ہوئی اور منی لانڈرنگ کے حوالے سے کیا موقف ہے؟

جواب : شہباز شریف نے کہا ہے کہ اس سوال کا جواب بھی وہی ہے جو اوپر میں نے دیا ۔ جہاں تک اس مخصوص سوال یا دیگرسوالات کے جواب کا تعلق ہے میں اپنا جواب اپنے وکیل اور قانونی ٹیم کے مشاورت کے بعدمناسب وقت پر دوں گا۔

سوال نمبر03۔ ایف آئی اے کے پاس مصدقہ معلومات ہیں کہ رمضان شوگر مل کے چھوٹے ملازمین کے اکانٹس کے ذریعے منتقل کی گئی رقم آپ نے وصول کی یا آپ کی طرف سے وصول کی گئی۔ یہ رقم ہنڈی اور حوالہ نیٹ ورک کے ذریعے پاکستان سے باہر بھجوائی گئی اور آخرکار وہ رقم آپ کے خاندان تک پہنچی۔ ان منی لانڈرنگ کی سرگرمیوں کے حوالے سے آپ کا کیا موقف ہے؟۔

جواب : شہباز شریف نے کہا ہے کہ اس سوال کا جواب بھی وہی ہے جو اوپر میں نے دیا ۔ جہاں تک اس مخصوص سوال یا دیگرسوالات کے جواب کا تعلق ہے میں اپنا جواب اپنے وکیل اور قانونی ٹیم کے مشاورت کے بعدمناسب وقت پر دوں گا۔

سوال نمبر04۔ مہربانی کر کے اپنے بیرون ملک تمام اثاثوں، کمپنیوں اور جائیدادوں، سرمایہ کاری اور اکاونٹس کی تفصیلات فراہم کریں۔ ان میں ان چار اپارٹمنٹس کی تفصیلات شامل نہ کی جائیں جو پہلے سے ایف بی آر میں ظاہر کئے گئے ہیں ۔ دیگرکونسے اثاثے تمہارے یا تمہارے خاندان کے افراد کے نام پر ہیں یا وہ اثاثے جو تمہاری بیویوں اور بچوں کے نام ہیں یا ان سے مالی فائدہ لے رہے ہیں۔ آپ بیرون ملک آف شور کمپنی اور کوئی گاڑی رکھتے ہیں یا نہیں۔

جواب : شہباز شریف نے کہا ہے کہ اس سوال کا جواب بھی وہی ہے جو اوپر میں نے دیا ۔ جہاں تک اس مخصوص سوال یا دیگرسوالات کے جواب کا تعلق ہے میں اپنا جواب اپنے وکیل اور قانونی ٹیم کے مشاورت کے بعدمناسب وقت پر دوں گا۔

سوال نمبر پانچ : ایف آئی اے نے اس سوال میں پوچھا تھا کہ بطور خاندان (بیوی بچوں) کے سربراہ کیا یہ آپ کی ذمہ داری نہیں ہے کہ دیکھتے کہ آپ کے خاندان کی ملکیت میں جو کاروبار یا اثاثے ہیں وہ ایک منظم منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں ۔ کیا یہ آپ کی ذمہ داری نہیں تھی کہ دیکھتے کہ آپ کے خاندان کی دولت ان کے ذرائع آمدن سے کیوںزیادہ ہے؟ ۔کیا آپ کے خاندان کے لوگوں نے اس وقت مالی اداروں کو دباؤ میں لاکریہ کام کیا جب آپ سال 2008سے سال 2018تک صوبے کے وزیراعلی تھے؟۔
اگر آپ نے ایسا نہیں کیا تو کیوں نہیں کیا؟َ
اور اگر آپ نے ایساکیا تو آپ نے اپنے بیٹوں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کی طرف سے جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے بھجوائے گئے 25ارب روپے کے حوالے سے کیا اقدامات کئے؟

جواب : شہباز شریف نے کہا ہے کہ اس سوال کا جواب بھی وہی ہے جو اوپر میں نے دیا ۔ جہاں تک اس مخصوص سوال یا دیگرسوالات کے جواب کا تعلق ہے میں اپنا جواب اپنے وکیل اور قانونی ٹیم کے مشاورت کے بعدمناسب وقت پر دوں گا۔
شہباز شریف نے اپنے جواب کے آخری پیراگراف میں لکھا ہے کہ میں تفتیشی ٹیم کو یہ بتانے میں فخر محسوس کرتا ہوں اور اسے ریکارڈ کا حصہ بناناچاہتا ہوں کہ دس سال 2008سے 2018تک جب میں پنجاب کے عوام کی بطور چیف سرونٹ خدمت کررہا تھا میں نے اپنی پوری ٹیم کے ہمراہ انتھک محنت کی اورمیں نے پیپرارولزاور دیگر موجودہ قوانین کے مطابق قومی خزانے کے اربوں روپے بچائے جوکہ میری ڈیوٹی تھی ۔