جن کو ضرورت ہے ان کو جیل میں رکھیں گے تاکہ ان کو پتا چلے کہ جیل ہوتی کیا ہے: وفاقی وزیر داخلہ

اسلام آباد(صباح نیوز)وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے چیئرمین پی ٹی آئی کو مفت مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان ایک ماہ جیل میں رہ کر دیکھ لیں پھر فیصلہ کریں جیل بھرنی ہے یا خالی کرنی ہے۔

ایک نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے راناثنا اللہ نے کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ عمران خان کو اسی جیل میں رکھیں جس میں انہیں رکھا گیا تھا، جن کو ضرورت ہے ان کو جیل میں رکھیں گے تاکہ ان کو پتا چلے کہ جیل ہوتی کیا ہے، جن کو ہمیں جیل میں رکھنا ہے ان کورکھیں گے۔

چیئرمین تحریک انصاف کے حوالے سے بات کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا عمران خان نے جتنے پروپیگنڈے کیے کسی ایک کا ثبوت نہیں دیا، عمران خان نے امریکی خط کے معاملے پر بھی جھوٹ بولا، اب عمران خان اپنے قتل کی سازش کا الزام لگا رہے ہیں۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا اعظم سواتی نے ٹوئٹ کیا جس پر ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا، شیخ رشید کے خلاف جعلی مقدمہ درج نہیں کیا گیا، جو شیخ رشید نیکہا اس پر ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا، شیخ رشید حوصلہ پیدا کریں۔

ان کا کہنا تھا فواد چوہدری نے دھمکیاں دیں جس پر ان کے خلاف مقدمہ درج ہوا، فواد چوہدری کے دوبارہ الیکشن کمیشن کو دھمکی دینے پر دوبارہ مقدمہ درج ہو گا، اگر سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ ان کے خاندان کو دھمکیاں دی گئی ہیں تو مقدمہ درج کرنے میں دیر نہیں کریں گے۔

ن لیگ میں اختلافات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا ایک طرف امیر مقام، مرتضی جاوید عباسی ہیں تو دوسری طرف سردار مہتاب عباسی ہیں، ان کا آپس میں مسئلہ ہے پہلے بھی حل کرنے کی کوشش کی لیکن اب معاملہ گہرا ہوتا جا رہا ہے، خدشہ ہے یہ لوگ آگے ایک ساتھ نہیں چل سکیں گے۔۔